اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) شعیب اختر اپنے دور میں یقینا ایک،خوفناک بولر کے طور پر جانے جاتے تھے اور ان کا مخالف ٹیم پر ایک روب ہوتا تھا، وہ اپنے آخری میچ تک اپنے مخالفین کے لیے ایک،عذاب سے کم نہیں تھے،شعیب اختر سے پوچھا گیا کہ ان کے نزدیک بھارت کا وہ کون سا بیٹسمین تھا جو ان کا سامنے دلیری سے کھیلتا تھا اور ڈرتا نہیں تھا تو انہوں نے ٹنڈولکر کا نام نہیں لیا
نہ ہی راہول ڈریوڈ کا نام لیا بلکہ شعیب اختر نے سارو گنگولی کا نام لیا، انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ گنگولی کو ٹارگٹ کرتا تھا، اس گیند سے اسے ایک دفعہ بری طرح چوٹ بھی آئی تھی مگر اس کے باوجود بھی، گنگولی مجھے کھیلنے سے ڈرا نہیں ہے وہ ہمیشہ پہلے سے بہتر انداز سے میرے سامنے آیا اور جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ اگر کوئی مجھے نئی گیند کے ساتھ بہتر کھیلتا تھا وہ صرف اور صرف گنگولی تھا۔ دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بیٹسمین میتھیو ہیڈن نے کہا ہے کہ میں نے شعیب اختر کو ’بی گریڈ ایکٹر‘ کہہ کر غصہ دلایا تھا۔ سابق آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن نے 2002 میں کھیلے گئے ایک میچ کے دوران شعیب اختر کے ساتھ دوران میچ جھڑپ کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے فاسٹ بولر کو بی گریڈ ایکٹر کہہ کر غصہ دلایا تھا۔میتھیو ہیڈن نے بتایا کہ شارجہ کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں شعیب نے مجھ سے کہا آج میں تمہیں قتل کردوں گا جس پر میں نے انہیں جواب دیا کہ مجھے تمہارا چیلنج قبول ہے۔سابق آسٹریلوی بیٹسمین نے بتایا کہ اس وقت شدید گرمی تھی اور شعیب اختر مجھے بولنگ کرتے ہوئے جملے بھی کس رہے تھے جس پر میں نے بھارتی فیلڈ امپائر ایس وینکٹ راگھون سے شکایت کی تھی۔میتھیو ہیڈن کے مطابق شعیب اختر کے رویے پر بھارتی امپائر نے انہیں وارننگ بھی دی تھی۔واضح رہے کہ اس پورے میچ میں شعیب اختر نے 14 اوورز کیے تھے اور صرف ایک وکٹ حاصل کی تھی۔ جبکہ ہیڈن نے 255 گیندوں پر 119 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی اور آسٹریلیا نے میچ میں ایک اننگز اور 198 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔یاد رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں شعیب اختر نے میتھیو ہیڈن کو آؤٹ کرنے کے بعد پویلین جانے کا اشارہ کیا تھا جس کے بعد ان پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔