اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) روحانی طور پر تسکین اور صحت پانے کے لئے بہت سے مسلمان دعاوں اور دم پریقین رکھتے ہیں ۔اگر ایسے تمام مسلمان یہ دم کرنا سیکھ لیں تو اللہ کے حکم سے اس گھر میں کوئی بڑی بیماری نہیں آئے گی بلکہ جسمانی اور روحانی ا عتبار سے جہاں بیماریوں کا تدارک ہوگا وہاں سماجی بیماریوں یعنی بے روزگاری سے بھی نجات مل
جائے گی ۔ احادیث مبارکہ میں یہ دم حضرت میمومنہؓ سے روایت کیا جاتا ہے کہ رسول کریم ﷺ کسی بیمار کو یہ دم کیا کرتے تھے تو اسے شفا نصیب ہوتی تھی۔احادیث میںبیان کیا جاتا ہے کہ حضرت میمونہؓ نےاپنے بیماربھانجے عبدالرحمن بن سائبؓ سے کہا’’ میں تمہیں رسول اللہ ﷺ والا دم نہ کروں؟ آپﷺ فرماتے تھے’’ بسم اللہ ارقیک واللہ یشفیک من کل داء فیک اذہب الباس رب الناس واشف انت الشافی لا شافی الاانت‘‘ یعنی ’’اللہ کے نام سے میں تمھیں دم کرتا ہوں، تمھاری ہر بیماری سے تم کو شفا دے گا۔لوگوں کے پروردگار تکلیف دور کر دے ،شفا دے دے ، تو ہی شفا کرنے والا ہے۔ تیرے علاوہ کوئی شفا دینے والا نہیں‘‘ ایک مسلمان کے لئے اس سے زیادہ باعث رحمت اور کون سی بات ہوسکتی ہے کہ وہ اپنی رومرہ ظاہری و باطنی بیماریوں کے لئے ایسی دعا سیکھ لے جس میں سکھ ہی سکھ ہے ۔ اسے در در نہ پھرنا پڑے۔ہر گھر میں جب تقویٰ اور پرہیز گاری موجود ہوگی تو یہ دعائیں ان کے لئے بہترین معالج ثابت ہوسکتی ہیں جن کا سنہ مبارکہ میں مفصل ذکر کیا گیا ہے۔