جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

وہ سورۃ مبارکہ جس کو لکھ کر پاس رکھا جائے تو دنیاوی مشکلات کے پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجاتے ہیں

datetime 8  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اللہ کا فرمان ہے کہ قرآن مجید پہاڑوں پر اتارا جاتا تو اسکے بوجھ سے وہ پھٹ جاتے۔ لیکن انسان کے سینے نے اس کو قبول کیا ۔یہ کتنی بڑی فضیلت ہے کہ انسان اللہ کا خلیفہ ہونے کے اعزاز کی وجہ سے۔ قرآن مجید کو اپنے سینے میں محفوظ رکھتا ہے۔ تو وہ

پرسکون ہوجاتا ہے۔یہ قرآن کا اعجاز ہے جو انسان کو روحانی طور پر ایسی قوت عطا فرماتا ہے ۔کہ جس کی جگہ کوئی میڈیسن نہیں لے سکتی ۔عارفان حق نے فرمایا ہے کہ انسان پر جتنا بھی دنیاوی بوجھ ہو ۔اگر وہ کلام پاک پڑھتا رہے۔ اور کسی بھی سورہ مبارکہ کا وظیفہ بھی کرے۔ اسے شفا ہی شفا ہے۔عارفین کہتے ہیں ۔کہ قرآن مجید جو شخص سورۃ الاعراف ہر مہینہ میں ایک دفعہ پڑھے گا ۔ تو اسے بروز قیامت کوئی خوف و غم نہ ہوگا۔اگر جمعہ کو ایک مرتبہ پڑھے گا تو اس کا حشر ان لوگوں میں ہوگا جن سے حساب نہ لیا جائے گا۔ جو کوئی سورۃ الاعراف 3دفعہ پڑھے گا جابر حاکم اس سے نرمی سے پیش آئے گا۔ اگر کوئی سورۃ الاعراف لکھ کر اپنے پاس رکھے گا وہ ہر قسم کی دنیاوی مشکلات سے محفوظ رہے گا۔جو کوئی سورۃ الاعراف کوعرق گلاب اور زعفران سے لکھ کر اسے اپنے پاس رکھے گا اور گھول کر اسے پیئے گا تو اس کا دل اللہ کے نور سے منور ہوگا۔ اور کوئی شخص سورۃ الاعراف کو لکھ کر اسے شہد میں ملا کر پیئے گا تو اس کے علم میں اضافہ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…