اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک مہمان آیا آپ نے کھانا لانے کے لئے ایک آدمی کو اپنی ازواج کے پاس بھیجا لیکن ان میں سے کسی ایک کے پاس بھی کھانا نہ ملا تو آپﷺ نے یہ دعا فرمائی کہ اے اللہ میں تجھ سے تیرے فضل اور تیری رحمت کا سوا ل کرتا ہوں بے شک تیرے سوا اس کا کوئی مالک نہیں ہے چنانچہ آپ کے پاس
بھنی ہوئی بکری کا تحفہ لایا گیا تو آپ نے فرمایا یہ اللہ کا فضل ہے اور ہم رحمت کا انتظار کررہے تھے رزق جتنا بھی لکھا ہوتا ہے اتنا ہی ملتا ہے اس میں کمی بیشی نہیں ہوسکتی اور جن اسباب کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے رزق طلب کیاجاتا ہے ان میں ایک اہم سبب اللہ تعالیٰ کے حضور استغفار اور توبہ کرنا ہے . استغفار کے ساتھ ساتھ ہمیں کوشش بھی کرنی چاہئے کہتے ہیں مالی دا کم پانی دینا بھر بھر مشکاں پاوے مالک دا کم پھل پھول لانا لاوے یا نا لاوے ہمیں کوشش ضرور کرنی چاہئے ہمت نہیں ہارنی چاہئے انشاء اللہ وہ مالک ہمیں ضرور صبر کا پھل عطا فرمائے گا .اگرآپ رزق کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں تو اس چھوٹی سی دعا کو پڑھ لیا کیجئے انشاء اللہ آپ کی زندگی بدل جائے گی اللہ پاک آپ کو اتنا رزق عطا فرمادیں گے کہ کبھی آپ کسی سے بیان ہی نہیں کرسکیں گے جب بھی آپ کو رزق کی پریشانی ہو اور آپ چاہتے ہوں کہ اللہ پاک اپنے غیبی خزانوں سے آپ کو رزق نواز دے تو آپ لوگوں نے اسی وقت پریشانی کی حالت میں چلتے پھرتے اس
چھوٹی سی دعا کو پڑھتے رہنا ہےوہ دعا یہ ہے اللھم الجعل رزق آلِ بَیتِی قُوَّتًا جس کا ترجمہ ہے اے اللہ.میرے گھر والوں کو اتنی رزی دے کہ وہ زندہ رہ سکیں یہ چھوٹی سی دعا ہے .انسان کی ضروریات اتنی بڑھ چکی ہیں اور اتنی مہنگائی ہے کہ انسان کو اپنا پیٹ بھرنے کے لئے زندہ رہنے
کے لئے رزق کی ضرورت ہوتی ہے دولت کی ضرورت ہوتی ہے اگر آپ اس دعا کو پڑھ لیتے ہیں تو میرے نبی ﷺ کا فرمان کبھی بھی جھوٹا نہیں ہوسکتا .پورے یقین کے ساتھ اس چھوٹی سی دعا کو یاد کرلیجئے اور اس کو پڑھنا اپنا معمول بنا لیجئے انشاء اللہ آپ کی زندگی بدل جائے گی اللہ اتنا رزق عطا فرمادیں گے اور ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائیں گے کہ آپ کو بیان کرنا ہی مشکل ہوجائے گا۔