ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

آتش نمرود میں حضرت ابراہیمؑ کے ساتھ دوسری شخصیت کون تھیں؟۔۔ حق و یقین کا حیرت انگیز واقعہ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یوں تو حق کی خاطر حضرت ابراہیم ؑ کا آتش نمرود میں کود جانے کا واقع زبان زدعام ہے اور خود حق تعالیٰ نے قرآن کریم میں حضرت ابراہیم ؑ کی اطاعت اور فرمانبرداری کا واقع بتاتے ہوئےانہیں خلیل اللہ کے لقب سے نوازا ہے مگر بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ آتش نمرود کے گلزار کی خوشبو صرف حضرت ابراہیمؑ نے ہی نہیں سونگھی تھی بلکہ ایک اور شخصیت بھی اس آگ میں آپ کے ہمراہ تھا

جس کو رب تعالیٰ نے آنیوالی نسلوں کیلئے محترم بنا دیا۔ یوں تو حضرت سارہؑ نے بھی عشق الٰہی اورنبی کی محبت میں نمرود کے خلاف احتجاجاََآتش نمرود میں حضرت ابراہیمؑ کی ہمراہی کی استدعا کرتے ہوئے کودنے کی کوشش کی تھی مگر آپ ؑ کے والد اور دیگر لوگوں نے آپ کو ایسا نہ کرنے دیا، حضرت سارہؑ اس وقت حضرت ابراہیم ؑ کے نکاح میں نہ آئی تھیں۔یہ سعادت کا مقام بھی عجیب ہے رب کائنات جسے چاہتا ہے عنایت فرما دیتا ہے۔ آتش نمرود میں حضرت ابراہیمؑ کے ساتھ کوئی اور نہیں بلکہ نمرود کی ہی نو عمر بیٹی بھی تھی۔ واقعہ کچھ ایسے ہے کہ نمرود کی کم سن بیٹی نے اپنے باپ سے کہا۔ ابا جان ! مجھے اجازت دیں کہ میں ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلتاہوا دیکھوں۔نمرود نے اجازت دے دی اور اس نے آگ کے قریب پہنچ کر ابراہیم علیہ السلام کود یکھا کہ آپ کے اردگرد آگ بھڑک رہی ہے ۔ اس نے کسی اونچی جگہ پر چڑھ کردیکھا تو آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کررہے تھے مگر حضرت ابراہیم علیہ السلام بالکل صحیح سالم تشریف فرماتھے ۔اس نے حیران ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السلام سے سوال کیا کہ اتنی بڑی آگ تمہیں جلاتی کیوں نہیں ۔ آپ ؑ نے فرمایا جس کی زبان پر بسم اللہ الرحمن الرحیم جاری ہواور دل میں خدا کی معرفت کا نور ہو۔ اس پر آگ کاا ثر نہیں ہوتا۔ نمرود کی بیٹی نے جب حضرت ابراہیمؑ کو آگ کے بھڑکتے شعلوں میں بھی مطمئن اور خوش و خرم پایا تو بولی ۔اے ابراہیم ؑ! میں بھی تمہارے پاس آناچاہتی ہوں۔

مگرچاروں طرف تو آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں آؤں کیسے ؟آپؑ نے فرمایا۔ لاالہ الااللہ ابراہیم خلیل اللہ ۔ کہہ کربے خوف چلی آؤ۔ نمرود کی بیٹی نے اس پاک کلمے کو پڑھا۔ اور فوراََ آگ میں کود پڑی ۔ خدا کی قدرت آگ اس پر سردہوگئی ۔ اور وہ اس میں صحیح سالم زندہ رہی۔ جب ابراہیم علیہ السلام کے پاس سے اپنے گھر واپس آئی اور باپ کوساری سرگذشت سنائی تو نمرود سیخ پا ہو گیا

پہلے تو اسے سمجھاتے ہوئے کہا کہ میں تیرے بھلے کی بات کہتا ہوں دین ابراہیم علیہ السلام سے باز آ۔ اور بتوں کی پوجا سے منہ نہ پھیریوورنہ اچھا نہ ہوگا۔ نمرود نے اگرچہ اپنی بیٹی کو بہت ڈرایا دھمکایا مگر اس نے ایک نہ مانی۔ آخر ملعون نمرود نے اس خدا کی پیاری پرظلموں کے پہاڑ توڑ ڈالے۔ جب سختیاں حد سے بڑھ گئیں تو خدا کے حکم سے جبرائیل علیہ السلام آئےاور خدا کی پیاری کو وہاں سے اٹھا کر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس پہنچا دیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…