جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

’’کلام ِ حق ۔۔بذبان حق‘‘ ابو جہل راتوں کو چھپ چھپ کر آپ ﷺ کی تلاوت کیوں سنتا تھا؟

datetime 12  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوجہل کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ رات کو چھپ کر حضرت محمد صلی ﷲ علیہ وسلم کی قرات سننے آیا۔اسی طرح ابوسفیان ابن صخر اور اخنس بن شریق بھی۔ایک کو دوسرے کی خبر نہ تھی۔صبح تک تینوں چھپ کر حضرت محمد صلی ﷲ علیہ وسلم سے قرآن سنتے رہے۔دن کا اجالا ہونے لگا تو واپسی میں ایک سنگھم پر تینوں کی ملاقات ہوگئی۔ہر ایک نے دوسرے سے کہا کہ تم کیسے آئے تھے (جب بات کھلی) تو اب سب نے آپس میں

یہ معاہدہ کیا کہ ہم کو قرآن سننے کیلئے نہیں آنا چاہیے۔کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمیں دیکھ کر قریش کے نوجوان بھی آنے لگیں اور آزمائش میں پڑجائیں۔جب دوسری رات آئی تو ہر ایک نے یہی گمان کیا کہ وہ دونوں نہیں آئے ہوں گے چلو قرآن سن لیں۔غرض یہ کہ صبح کے قریب تینوں کا سنگھم ہوا اور خلاف معاہدہ ہونے پر ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگا اور دوبارہ معاہدہ کرلیا کہ اب کے نہ جائیں گے۔(سبحان ﷲ! قرآن اور وہ بھی رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی زبان(مبارک ) سے، بھلا ان کو کب سونے دیتا تھا.) اور جب تیسری رات آئی تو پھر تینوں حضرت محمد صلی ﷲ علیہ وسلم کی مجلس میں گئے پھر صبح کے وقت معاہدہ کرلیا کہ آئندہ سے تو ہرگز نہیں آئیں گے۔اب اخنس بن شریق ،ابوسفیان بن حرب کے پاس آیا اور کہنے لگا:لے ابوخنطلہ !تمہاری کیا رائے ہے ؟ تم نے محمد صلی ﷲ علیہ وسلم سے جو قرآن سنا ، اس کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟ابوسفیان کہنے لگا: اے ابو ثعبلہ ! ﷲ کی قسم میں نے جو باتیں سنی ہیں ، ان کو خوب پہنچانتا ہوں اور اس کا جو مطلب ہے اس کو بھی جانتا ہوں لیکن بعض ایسی باتیں سنی ہیں جن کا مقصد اورمعنی نہ سمجھ سکا۔تو اخنس نے کہا: ﷲ کی قسم میری بھی یھی حالت ہے۔پھر اخنس وہاں سے چل کر ابوجہل کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے ابولحکم !! محمد صلی ﷲ علیہ وسلم سے جو کچھ سنا تمہاری اس بارے میں کیا رائے ہے؟ اور تم نے کیاسنا ہے؟ تو ابوجہل

نے کہا : ہم اور بنوعبد مناف مقام شرف کے حاصل کرنے میں ہمیشہ دست و گریباں رہے ہیں۔انہوں نے دعوتیں کیں تو ہم نے بھی کیں۔انہوں نے خیر و سخاوت کی تو ہم نے بھی کی۔حتیٰ کہ ہم تو پاؤں جوڑے بیٹھے رہے او روہ کہنے لگے کہ ہمارے پاس ﷲ کا ایک پیغمبر ہے ۔اس پر آسمان سے وحی اترتی ہے تو اب ہم یہ بات کہاں سے لائیں۔ﷲ کی قسم ہم اس پر ایمان نہ لائیں گے اور اس کی پیغمبری کی تصدیق نہیں کریں گے۔اخنس یہ سن

کر چلا گیا.افسوس کہ حق کو حق سمجھ کر بھی ایمان نہ لائے اور یوں ہی جھوٹی چودھراہٹ کے تحفظ میں جہنم کا سودا کر بیٹھے.
(تفسیر ابن کثیر)
( ”صحیح اسلامی واقعات ”، صفحہ نمبر 101-99)

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…