منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

وہ قبر کس کی تھی جو مردے کو قبول کرنے سے انکار کر رہی تھی ؟ لرزہ خیز واقعہ

datetime 2  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ ’’اگر کسی غیر اللہ کو سجدہ جائز ہوتا تو میں عورتوں کو کہتا کہ وہ اپنے خاوندوں کو سجدہ کریں‘‘اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت کی استعداد کار اور صلاحیتوں کے مطابق معاشرے میں ان کے حقوق کا تعین فرمایا۔ عورت کو اولاد پر مرد سے تین گنا زیادہ حق عطا فرمایا جبکہ مرد کو اس کا نگہبان بنا دیا اور اس پر عورت کو ہدایت فرمائی کہ

کیونکہ مردکو تمہارا نگہبان ، وسیلہ اور ولی مقرر کیا لہٰذا اس کی عزت و احترام تم پر واجب ہے جبکہ نافرمانی پر سزا اور عمل پر جزا رکھ دی ۔ اسی حکم پر جزا اور سزا کی ایک مثال اس وقت سامنے آئی جب کراچی کے ایک قبرستان میں ایک خاتون کی میت تدفین کیلئے لائی گئی اور قبر نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستان کے ایک مؤقر قومی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ایک گورکن جومبارک علی شاہ عرف مولا مددقبرستان میںگزشتہ 25 سال سے بطور گورکن فرائض سر انجام دے رہا ہے نے بتایاکہ اسے ایک مرتبہ ایک عورت کی قبر تیار کرنے کو کہا گیا۔ اس وقت اس کے دادا بھی زندہ تھے۔ وہ اپنے دادا کے ساتھ مل کر صبح سے ہی قبر کی تیاری میں مصروف ہو گیا۔ ظہر کے بعد میت کو تدفین کیلئے قبرستان لایا جانا تھا۔ لیکن حیرت انگیز طور پر قبر تیار نہیں ہورہی تھی ، جیسے ہی کام ختم ہونے لگتا، زمین سکڑ جاتی۔ قبر کو کئی بار چوڑا کیا گیا، لیکن بار بار زمین تنگ ہوجاتی تھی، اسی اثناءمیں جنازہ بھی آگیا، جب ان لوگوں کو صورتحال بتائی تو پتہ چلا کہ مرنے والی عورت شوہر کی نافرمان اور اس سے سخت بدکلامی کیاکرتی تھی،

اس کا شوہر بہت دین دار اور اپنی والدہ کا فرمانبردار تھا اور یہ بات بیوی کو سخت ناگوار گزرتی تھی۔ جس پر وہ عموماََ اس سے جھگڑا کرتی اور سمجھانے پر بھی باز نہ آتی تھی۔رپورٹ کے مطابق گورکن نے بتایاکہ میت کا آخری دیدار کرنے والے اس کے خاندان کے افراد نے مرنے والی عورت کے چہرے پر اذیت کے اثرات بھی دیکھے۔ گورکن بتاتا ہے کہ شام تک قبر تیار کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں لیکن ہر بار زمین تنگ پڑجاتی۔ یہ دیکھ کر جنازے میں شامل لوگ استغفارکا ورد کرتے رہے۔

کسی کے مشورے پر ایک روحانی عامل کو بلایا گیا تو انہوں نے کہا کہ شوہر اپنی بیوی کی میت کے سرہانے کھڑے ہوکر اسے صدق دل سے معاف کرے، شوہر نے ایسا ہی کیا۔ اسکے بعد قبر باآسانی تیار ہوگئی۔ گورکن کا کہنا تھا کہ عورت کے ورثا اس واقعے سے اس قدر شرمندہ تھے کہ انہوں نے قبر پر نام کا کتبہ بھی کبھی نہیں لگوایااور نہ اس کے لواحقین سے کبھی کوئی قبر پہ فاتحہ خوانی کیلئے آیابس کبھی کبھار اس کا شوہر آکر قبر پر فاتحہ خوانی کرجاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…