اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی گھروں میں دسترخوان ذائقے دار بہترین کھانوں بالخصوص گوشت پر مشتمل خوراکوں سے بھر جائیں گے۔ تاہم ہمیں ان اشتہا انگیز پکوانوں کے قریب جانے سے قبل اچھی طرح سوچ لینا چاہیے کیوں کہ
ان میں سے بعض کھانوں کے سبب ہمیں مہلک امراض کا سامنا ہو سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق سُرخ گوشت کے زیادہ کھانے سے آٹھ عام معروف امراض کے سبب موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان امراض میں سرطان ، ذیابیطس ، امراض قلب اور اسی طرح موت کی “دیگر تمام وجوہات” شامل ہیں۔محققین نے تقریبا 5.37 لاکھ افراد کی معلومات کا جائزہ لیا جن کی عمر 50 سے 71 برس کے درمیان تھی۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد نے سرخ گوشت کی زیادہ مقدار استعمال کی اُن میں موت کے امکانات کی شرح سُرخ گوشت کم کھانے والوں کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ رہی۔ جن لوگوں نے سفید گوشت (مرغی اور مچھلی) کی زیادہ مقدار کا استعمال کیا وہ تحقیقی مطالعے کے دوران اُن لوگوں کی نسبت (تمام وجوہات کے سبب) 25 فیصد موت کا کم شکار ہوئے جنہوں نے سفید گوشت کا کم استعمال کیا تھا۔تحقیق کے لیے امریکا کی 6 ریاستوں اور دو میٹرو پولیٹن ریجنز سے تعلق رکھنے والے افراد کی غذائی عادات کا 16 برس تک جائزہ لیا گیا ۔ مطالعے میں ان افراد کے گوشت کے مجموعی استعمال کے علاوہ سُرخ اور سفید گوشت کے استعمال کا مکمل طور جائزہ لیا گیا۔سُرخ گوشت میں گائے اور دُنبے کے گوشت کو شامل کیا گیا جب کہ سفید گوشت میں مرغی ، شُتر مرغ اور مچھلی کو رکھا گیا۔