جدہ(آئی این پی ) غلافِ کعبہ پر سونے کی کڑھائی سے تیار کردہ پانچ قندیلوں کا اضافہ کردیا گیا جن میں سے ہر ایک پر ’’اللہ اکبر‘‘ تحریر ہے اور ان کا مقصد بیت اللہ کے اس کونے کی نشاندہی کرنا ہے جہاں حجرِ اسود نصب ہے۔ اس بات کا باقاعدہ اعلان امورِ حرمین شریفین کے عمومی نگراں ادارے (جنرل پریذیڈنسی) نے گزشتہ روز اپنے سرکاری ٹویٹ میں کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ قندیلوں کا مقصد طواف کی ابتداء اور اختتام کی جگہ کو واضح کرنا ہے۔ اس سے پہلے سعودی مملکت کے عہد میں مقامِ آغازِ طواف کی نشاندہی کیلئے تین نشانیاں لگائی گئیں۔
ان میں پہلی نشانی مطاف کے صحن کے اندر سیاہ دائرے کی شکل میں تھی تاہم شاہ فہد کے دور کی توسیع میں اسے ختم کر دیا گیا۔ بعد ازاں دوسری نشانی کے طور پر زمین پر نمایاں رنگ سے ایک لکیر بنادی گئی جو حجر اسود کے مقابل باب صفا کی جانب پھیلی ہوئی تھی۔ یہ لکیر کئی سال تک ابتدائے طواف کا مقام جاننے میں نمایاں ترین ذریعہ بنی رہی۔ اس کے بعد زائرین کا ہجوم مسلسل بڑھنے کے نتیجے میں اس نشانی کی افادیت کم ہوگئی اور اسے بھی ختم کردیا گیا جس کے بعد حجرِ اسود کے عین سامنے کی دیوار پر سبز قمقمے نصب کردیئے گئے تاکہ ان سے طواف کے آغاز و اختتام کے مقام کی نشاندہی میں رہنمائی لی جاسکے۔
طواف کے آغاز کی نشان دہی کیلئے غلاف کعبہ میں کن 5 چیزوں کا اضافہ کیا گیا ہے؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہیں گے
15
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں