اسلام آبا د (نیوز ڈیسک ) بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ضلع ستابور سے ایک حیران کن واقعہ منظر عام پر آیا ہے، جہاں ایک شخص نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی بیوی رات کے وقت سانپ کا روپ دھار لیتی ہے اور اسے ڈسنے کی کوشش کرتی ہے۔یہ انوکھا دعویٰ میراج نامی شخص نے ایک عوامی شکایتی اجلاس کے دوران کیا — وہی پروگرام جس میں شہری عام طور پر بجلی، پانی، سڑکوں اور راشن کارڈ سے متعلق شکایات پیش کرتے ہیں۔ تاہم، میراج کی درخواست نے پورے اجلاس کو حیرت میں ڈال دیا۔
میراج کے مطابق، اس کی بیوی نے ایک مرتبہ اسے کاٹا بھی تھا اور کئی بار وہ رات کے وقت جاگ کر مزید حملوں سے بال بال بچا۔ اس نے حکام سے درخواست کی کہ “میری جان کو خطرہ ہے، براہ کرم تحفظ فراہم کیا جائے۔”ضلع مجسٹریٹ نے اس غیر معمولی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس اور اسسٹنٹ کمشنر کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ابتدائی طور پر حکام نے کہا ہے کہ یہ معاملہ غالباً نفسیاتی یا ذہنی دباؤ سے متعلق ہو سکتا ہے، تاہم حقیقت جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، “یہ کیس بظاہر نفسیاتی نوعیت کا لگتا ہے، لیکن چونکہ درخواست گزار نے تحریری طور پر تحفظ مانگا ہے، اس لیے ہم اسے سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔”یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین کی دلچسپ تبصروں اور میمز کی بھرمار ہو گئی۔ایک صارف نے طنزاً لکھا، “پتہ نہیں کتنے لوگوں کو پہلے ڈس چکی ہوگی!”، جب کہ دوسرے نے مذاق میں کہا، “کہیں تم نے اس کی ناگ منی تو نہیں چھپا لی؟”۔
ایک اور صارف نے مشورہ دیا، “اگر بچنا ہے تو تم بھی سانپ بن جاؤ!”یاد رہے کہ بھارت کے کئی حصوں میں آج بھی ناگنوں اور روپ بدلنے والے سانپوں سے متعلق کہانیاں اور عقائد عام ہیں، اور بعض دیہاتوں میں لوگ انہیں حقیقت مانتے ہیں۔