اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسرائیلی دفاعی حکام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ موجودہ فوجی محاذ آرائی آئندہ دو ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے جاری رکھے گا اور اس کی میزائل بنانے کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس جنگ کے دورانیے کے بارے میں کوئی واضح مدت نہیں دے سکتے کیونکہ ایرانی ردعمل شدید ہو سکتا ہے اور آنے والے دن کافی چیلنجنگ ہو سکتے ہیں۔
عسکری ذرائع کے مطابق ایران پر فضائی حملے کے دوران اسرائیل کے 200 کے قریب جنگی طیاروں نے پانچ مختلف مراحل میں شرکت کی، جن میں ایران کے درجنوں ریڈار سسٹم اور زمین سے فضاء میں مار کرنے والے دفاعی میزائل سسٹمز کو تباہ کر دیا گیا۔مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو خاص طور پر نشانہ بنایا اور اسے غیر مؤثر بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ انقلابی گارڈز اور فضائیہ کے اعلیٰ کمانڈرز کا ایک خفیہ اجلاس جو زیر زمین ہو رہا تھا، اسرائیلی حملے کا ہدف بنا۔سیکورٹی وجوہات کے پیش نظر اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے تمام سفارت خانے تاحکمِ ثانی بند کر دیے ہیں جبکہ قونصلر سروسز بھی فی الحال معطل کر دی گئی ہیں۔