پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

’’اسرائیلی جنگی طیاروں کے پاس یقیناًاضافی فیول ٹینک ہوں گے، اور یہ ایران کیلئے انتہائی پریشانی کی بات ہے کہ۔۔۔ ‘‘ چینی تجزیہ کار نے ایران کی سب سے بڑی کمزوری کی نشاندہی کر دی

datetime 14  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کی ایٹمی تنصیبات، پاسدارانِ انقلاب کے ہیڈکوارٹر اور دیگر کلیدی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جن کے نتیجے میں چھ ایرانی سائنسدان اور اعلیٰ فوجی افسران شہید ہو گئے۔ ان حملوں کے بعد عالمی سطح پر بحث چھڑ گئی ہے، اور چینی دفاعی تجزیہ کار نے اس سلسلے میں ایران کی کمزور فضائی دفاعی صلاحیت پر کئی اہم سوالات اٹھائے ہیں۔تفصیلات کے مطابق، چینی تجزیہ نگار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کے F-35I جنگی طیاروں کی اندرونی ایندھن کے ساتھ پرواز کی حد تقریباً 1200 کلومیٹر ہے، جب کہ اسرائیل سے ایران کے دارالحکومت تہران کا فاصلہ تقریباً 1500 کلومیٹر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فرق ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کو اضافی ایندھن کے ٹینک ساتھ لے کر اڑان بھرنا پڑی ہو گی۔انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اضافی فیول ٹینک F-35I طیاروں کی اسٹیلتھ خصوصیات کو متاثر کرتے ہیں، کیونکہ ایندھن کے ٹینک جہاز کی سطح سے باہر ہوتے ہیں اور ریڈار پر آسانی سے نظر آ سکتے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ اسرائیلی طیارے ایران میں داخل ہونے سے قبل اضافی ٹینک گرا چکے ہوں، لیکن حملے کے دوران جہازوں پر نصب “پائیلونز” باقی رہے ہوں، جو کہ ریڈارز کے لیے نمایاں ہوتے ہیں۔

چینی تجزیہ کار کے مطابق، اس حملے سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ ایران کو اپنے فضائی دفاعی نظام میں نہ صرف ساز و سامان کے لحاظ سے بلکہ افرادی قوت اور تربیت کے حوالے سے بھی سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب اسرائیلی طیارے اسٹیلتھ میں کمی کے باوجود ایران کے حساس علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ ایران کی فضائی نگرانی اور ردعمل کی اہلیت پر ایک سوالیہ نشان ہے۔تجزیہ کار نے ایران کے فضائی دفاعی ڈھانچے کی ازسرِ نو جانچ اور اسے جدید بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں کو مؤثر انداز میں روکا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…