اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مئی 2025ء کے آغاز میں پہلگام کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف حملہ کیا تھا، جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے کم از کم پانچ لڑاکا طیارے، جن میں رافیل بھی شامل تھے، تباہ کر دیے تھے۔ اس واقعے کے بعد پہلی مرتبہ بھارت کی اعلیٰ عسکری قیادت نے اپنے طیارے تباہ ہونے کا باقاعدہ اعتراف کیا ہے۔سنگاپور میں جاری شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران، معروف عالمی ادارے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں بھارت کو کچھ فضائی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، تاہم انہوں نے طیاروں کی تعداد ظاہر کرنے سے گریز کیا۔
انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا پاکستان نے واقعی بھارت کا کوئی جنگی طیارہ مار گرایا ہے، تو ان کا کہنا تھا، “میرا خیال ہے اصل سوال یہ نہیں کہ طیارے گرے یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرے۔” جب صحافی نے دوبارہ استفسار کیا کہ کیا کم از کم ایک طیارہ گرا تھا، تو جنرل چوہان نے جواب دیا، “جی ہاں۔”انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہو گیا تھا کہ غلطی کہاں ہوئی تھی، ہم نے اس پر غور کیا، اصلاح کی، اور پھر محض دو دن بعد دوبارہ کارروائی کرتے ہوئے تمام طیاروں کو اڑایا اور طویل فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔پاکستان کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس نے چھ بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔ اس بارے میں جنرل چوہان نے کہا کہ وہ اس دعوے کو درست نہیں سمجھتے اور ان کے پاس اس حوالے سے کوئی مصدقہ معلومات نہیں ہیں۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اصل بات یہ نہیں کہ کتنے طیارے تباہ ہوئے، بلکہ یہ زیادہ اہم ہے کہ وہ کیوں تباہ ہوئے، اور اس کے بعد بھارت نے کیا اقدامات کیے۔