جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

رافیل کی ناکامی پر بھارت فرانسیسی کمپنی سے لڑ پڑا، اختلافات شدید

datetime 30  مئی‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی فضائیہ کی کارکردگی نے خود بھارت میں ہلچل مچا دی ہے۔ مہنگے فرانسیسی رافیل طیارے جنگی میدان میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے جس کے باعث بھارتی حکومت اور فرانس کی دفاعی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی کمپنی اور بھارتی وزارت دفاع کے مابین رافیل طیاروں کی کارکردگی پر اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں۔ خاص طور پر پاکستان کی جانب سے استعمال کیے گئے چینی PL-15 میزائلوں کی زبردست مؤثریت نے بھارتی رافیل طیاروں کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

فرانسیسی ماہرین کو رسائی نہ دینے پر کشیدگی

رپورٹس کے مطابق ڈسالٹ ایوی ایشن کی ایک ماہر ٹیم نے بھارت میں تعینات رافیل طیاروں کا فنی جائزہ لینے کی خواہش ظاہر کی تھی، لیکن بھارتی حکام نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ فرانسیسی ٹیم کا مؤقف تھا کہ وہ طیاروں کے حالیہ فنی مسائل اور ناقص کارکردگی کا تجزیہ کرنا چاہتی ہے تاکہ رافیل پر اٹھنے والے شکوک دور کیے جا سکیں۔

دوسری جانب یہ صورتحال صرف بھارت تک محدود نہیں رہی، بلکہ اطلاعات ہیں کہ انڈونیشیا نے بھی رافیل طیاروں کی خریداری کے اپنے فیصلے پر ازسرنو غور شروع کر دیا ہے۔

تربیت یافتہ پائلٹس کی کمی بھی اہم وجہ

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی فضائیہ میں تربیت یافتہ پائلٹوں کی قلت ایک عرصے سے مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں بھارتی فضائیہ کو 486 پائلٹوں کی کمی کا سامنا تھا جو 2021 میں بڑھ کر 596 تک پہنچ گئی۔ بھارت کو 42 اسکواڈرنز کی ضرورت ہے، لیکن اس کے پاس صرف 31 ہیں، جو کسی بھی بڑے فضائی محاذ پر ناکافی سمجھے جاتے ہیں۔

رافیل سسٹمز پر مکمل اختیار نہ ملنے کا شکوہ

بھارتی حکام نے فرانسیسی کمپنی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے رافیل طیاروں کے اہم سسٹمز، بشمول ایویونکس اور مشن سسٹمز کے سورس کوڈ فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ سورس کوڈز جنگی حکمت عملی، ہتھیاروں کے انضمام اور پائلٹس کی تربیت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

فرانسیسی کمپنی کے اس انکار کی وجہ سے بھارت نہ صرف اپنے مہنگے ترین جنگی طیاروں پر مکمل اختیار حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ اس کی فضائی تیاریوں کو بھی متاثر کن نقصان پہنچا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت نے فی رافیل طیارہ تقریباً 288 ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم سے حاصل کیا تھا۔

جنگی تیاریوں کی حقیقت بے نقاب

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ فضائی کشیدگی میں بھارت کی دفاعی خامیاں پوری دنیا کے سامنے آ گئیں۔ ناقص تیاری، تربیت یافتہ پائلٹس کی کمی، اور محدود ٹیکنیکل کنٹرول کے باعث بھارتی فضائیہ پاکستان کے جدید ہتھیاروں کا مقابلہ نہ کر سکی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق چینی ساختہ PL-15 میزائلوں نے رافیل جیسے مہنگے جنگی طیاروں کو پسپا کر دیا، جس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ صرف جدید طیارے خریدنے سے جنگ نہیں جیتی جا سکتی، بلکہ حکمت عملی، تربیت، اور خود انحصاری بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…