اسلام آباد (نیوز ڈیسک)بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے ضلع پچھم میدنی پور میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں ایک کم عمر طالبعلم نے چوری کے الزام اور تذلیل برداشت نہ کرتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔نجی ٹی وی “جیو نیوز” نے بین الاقوامی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ساتویں جماعت کے طالبعلم کرشندو داس پر ایک دکاندار نے چپس کے تین پیکٹ اٹھانے کا الزام لگایا۔
دکاندار کا کہنا تھا کہ تیز ہوا کی وجہ سے دکان کے باہر رکھے ہوئے چپس کے پیکٹ زمین پر گر گئے تھے، جنہیں قریبی موجود بچے نے اٹھایا۔مبینہ طور پر دکاندار نے بچے کو چوری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سخت ڈانٹ پلائی، اسے کان پکڑ کر معافی مانگنے پر مجبور کیا اور 15 روپے ادا کرنے کا تقاضا بھی کیا۔ اس پر بچے نے کہا کہ وہ چپس خرید لے گا، مگر دکاندار کی طرف سے مثبت جواب نہ ملنے پر وہ ایک پیکٹ لے کر وہاں سے چلا گیا۔پولیس کے مطابق جب کرشندو اپنے گھر پہنچا تو اس کی والدہ نے بھی اسے ڈانٹ دیا اور تھپڑ مارا، جس سے وہ مزید پریشان ہوگیا۔
بعد ازاں دلبرداشتہ ہو کر اس نے زہریلی دوا پی لی۔ اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن افسوسناک طور پر وہ جانبر نہ ہو سکا۔واقعے کی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ کرشندو نے اپنی والدہ کے نام ایک خط چھوڑا تھا جس میں اس نے تمام تر واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا: “ماں، میں نے چوری نہیں کی۔ مجھے معاف کرنا، یہ میرے آخری الفاظ ہیں۔”پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور اس افسوسناک سانحے کے بعد دکاندار موقع سے فرار ہوگیا ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔