اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قطری سربراہ شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ان کی اہلیہ شیخہ جواہر بنت حمد الثانی کی امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ایک مختصر ویڈیو کلپ عرب دنیا کے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے، جس پر متعدد صارفین نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
یہ ویڈیو حالیہ دنوں میں اس وقت بنائی گئی جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کا نجی دورہ کیا اور وہاں قطری امیر کی رہائش گاہ پر ایک شاندار عشائیے میں شرکت کی۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ٹرمپ قطری امیر کے محل نما گھر کا دورہ کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے ایک لمحے میں شیخہ جواہر کو ٹرمپ کے قریب دیکھا جا سکتا ہے اور بعض مناظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کا ہاتھ امریکی صدر کی طرف بڑھا۔ اسی پہلو کو بنیاد بنا کر ویڈیو کو عرب سوشل میڈیا پر خوب پھیلایا گیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اس ویڈیو پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ایک اسلامی ملک کے سربراہ کی خاتونِ اول کس مقصد سے ایسی محفل میں نمایاں انداز میں شریک تھیں۔
بعض صارفین نے الزام عائد کیا کہ شیخہ جواہر نے ممکنہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ سے مصافحہ کی کوشش کی، تاہم کئی افراد نے اس تاثر کی تردید بھی کی ہے۔ ایک معروف یوٹیوبر نے اس کلپ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخہ جواہر کے ہاتھ کی حرکت کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ ان کے مطابق، خاتونِ اول نے صرف ہاتھ کی انگلیوں کو پھیلایا، ممکنہ طور پر آرام دینے کے لیے، اور اسے بلاوجہ متنازع بنا دیا گیا۔
کچھ مبصرین کا یہ بھی خیال ہے کہ ویڈیو کو کسی حد تک ڈیجیٹل طریقے، جیسے مصنوعی ذہانت (AI)، کے ذریعے ایڈٹ کیا گیا ہو تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے جسمانی رابطے کی کوشش کر رہی تھیں، حالانکہ اصل میں ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
یہ ویڈیو نہ صرف عرب دنیا بلکہ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کے صارفین میں بھی موضوعِ بحث بنی رہی، جہاں سوشل میڈیا پر اسے مختلف زاویوں سے دیکھا اور پرکھا گیا۔