اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں مشکوک واقعے کے بعد، بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایک نئی جارحانہ کارروائی کی تیاریوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ بھارتی میڈیا، بالخصوص “انڈیا ٹوڈے” کے مطابق، بھارتی سیکیورٹی اداروں نے آزاد کشمیر میں کچھ مقامات کی شناخت کر کے ان پر حملے کا خاکہ تیار کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو ایک تفصیلی بریفنگ دی ہے جس میں مختلف عسکری آپشنز اور اسٹرٹیجک پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام منصوبہ بندی محض 40 گھنٹوں میں مکمل کی گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک منظم اور طے شدہ منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی انٹیلی جنس ادارے ان علاقوں پر مسلسل نگرانی کر رہے تھے اور اب ان مشاہدات کو بنیاد بنا کر پاکستان پر ایک اور جعلی حملے کا الزام لگانے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، جیسا کہ 2019 کے مشہور زمانہ بالاکوٹ واقعے میں کیا گیا تھا، جہاں بعد ازاں بھارت کو عالمی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے علاوہ، بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ، جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان پر دہشت گردی کے اڈے رکھنے کا الزام لگا کر ممکنہ حملے کے لیے فضا تیار کی جا رہی ہے۔
اسی دوران، اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج نے ممکنہ خطرے کو بھانپتے ہوئے ایل او سی پر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق بھارت کا یہ طرز عمل خطے کے امن کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار اندرونی سیاسی ناکامیوں، معاشی دباؤ اور عوامی بے چینی سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک بار پھر پاکستان مخالف بیانیہ اپنا کر کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے۔پاکستان کے سرکاری اور عسکری حلقے پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ملک کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے بالاکوٹ جیسے کسی اور ڈرامے کی کوشش کی تو نہ صرف یہ سازش بے نقاب ہو گی بلکہ اس سے جنوبی ایشیا میں ایک مرتبہ پھر عدم استحکام کا اندیشہ بھی بڑھ جائے گا۔