پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

افغانستان میں 4 افراد کو اسٹیڈیمز میں سرعام موت کی سزا دیدی گئی

datetime 15  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (نیوز ڈیسک) افغان سپریم کورٹ نے جمعے کے روز بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں چار افراد کو سرعام فائرنگ کرکے سزائے موت دی گئی۔ یہ اقدام طالبان کی موجودہ حکومت کے دوران ایک ہی دن میں سب سے زیادہ افراد کو دی جانے والی سزائے موت ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ سزائیں افغانستان کے تین صوبوں میں واقع اسٹیڈیمز میں دی گئیں، اور اس طرح 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک سرعام سزائے موت پانے والے افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔

طالبان کے سابقہ دور حکومت (1996 سے 2001) کے دوران بھی اس نوعیت کی سزائیں معمول کا حصہ تھیں، جن کے لیے زیادہ تر کھیلوں کے میدان استعمال کیے جاتے تھے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صوبہ بادغیس کے شہر قلعہ نو میں دو افراد کو قصاص کے تحت مقتولین کے رشتہ داروں نے عوام کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ افغان عدالت کا کہنا ہے کہ ان مجرموں کو قتل کے مقدمات میں سزائیں دی گئیں، اور سزا پر عمل درآمد تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کیا گیا۔

عدالتی بیان کے مطابق، مقتولین کے خاندان کو مجرموں کو معاف کرنے کا اختیار دیا گیا تھا، تاہم انہوں نے معافی سے انکار کر دیا۔

مزید تفصیلات کے مطابق، تیسرے مجرم کو صوبہ نمروز کے شہر زرنج میں، جبکہ چوتھے کو مغربی افغانستان کے صوبہ فراہ میں سزائے موت دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق مقامی افراد کو ان سزاؤں کے مشاہدے کے لیے سرکاری اعلانات کے ذریعے بلایا گیا تھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان سزاؤں کو عوامی سطح پر بطور مثال پیش کیا گیا۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طالبان سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی عوامی سزاؤں کا سلسلہ بند کریں، جنہیں انسانی عظمت و وقار کی شدید خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔

یاد رہے، گزشتہ برس نومبر میں بھی ایک شخص کو صوبہ پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں ہزاروں افراد کے سامنے گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، اور اس موقع پر طالبان کے کئی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…