اسلام آباد (نیوز ڈیسک)لندن میں ایک غیر معمولی چوری کا واقعہ سامنے آیا، جہاں 18 قیراط خالص سونے سے بنا ٹوائلٹ غائب کر دیا گیا۔ اس چوری کے سلسلے میں تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جن میں سے ایک پر براہ راست چوری میں ملوث ہونے اور دو پر چوری شدہ مال کو فروخت کرنے کا الزام ہے۔یہ قیمتی سنہری ٹوائلٹ برطانیہ کے معروف تاریخی مقام “بلین ہیم پیلس” میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا، جہاں سے اسے 14 ستمبر 2019 کی صبح چند ہی منٹوں میں چوری کر لیا گیا۔ چوروں نے دو چوری شدہ گاڑیوں کی مدد سے محل کے لکڑی کے دروازے توڑے اور تیزی سے ٹوائلٹ نکال کر فرار ہو گئے۔
نمائش کے دوران، عوام کو یہ موقع دیا گیا تھا کہ وہ مخصوص وقت کے لیے اس منفرد سونے کے بیت الخلا کو استعمال کر سکیں۔ استغاثہ کے مطابق، چوری کے مرکزی ملزم مائیکل جونز نے واردات سے قبل دو بار محل کا دورہ کیا اور وہاں کے حفاظتی اقدامات اور تالوں کی تصاویر لیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم کارروائی تھی۔چوری کے بعد سے اب تک اس قیمتی ٹوائلٹ کا کوئی سراغ نہیں ملا، تاہم شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے پگھلا کر سونے کی اینٹوں یا دیگر اشیاء میں تبدیل کر کے فروخت کر دیا گیا ہے۔چوروں کی اس جری حرکت کے نتیجے میں 18ویں صدی کی تاریخی عمارت اور اس میں موجود قیمتی فن پاروں اور فرنیچر کو شدید نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے، اور جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں قید اور بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔