واشنگٹن(این این آئی)اسٹار لنک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایلون مسک اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان 500 بلین ڈالر کے منصوبے کے معاملے پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹار لنک کے سی ای او ایلون مسک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 500 بلین ڈالر کے مصنوعی ذہانت (AI) اقدام کے اعلان کے بعد ایک اہم دراڑ پیدا ہو گئی ہے۔وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری ہونے والی دستایز کے مطابق منصوبے کا مقصد امریکا میں اے آئی ڈیٹا سینٹرز کا قیام ہے تاکہ ٹیکنالوجی کی دوڑ میں امریکا کی پوزیشن مضبوط کرنا ہے۔
اس منصوبے کے تحت آریکل، اوپن اے آئی، سافٹ بینک بھی سرمایہ کاری کریں گے جس کے بعد ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔اس حوالے سے وائٹ ہائوس میں تقریب ہوئی اور ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر اس منصوبے پر تنقید کی اور دعوی کیا کہ اعلان کردہ فنڈنگ کے معاملے پر مبالاغہ آرائی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلیے سافٹ بینک کے پاس 10 ارب ڈالر سے بھی کم رقم محفوظ ہے۔
مسک نے اس پروجیکٹ کو ناقابل اعتبار قرار دیا اور OpenAI کے سی ای او سیم آلٹمین پر حملہ کیا۔ جن کے ساتھ مسک کی اختلاف کی تاریخ ہے۔ایلون مسک نے اے آئی کے سربراہ پر سنگین الزامات لگائے جس پر انہوں نے بھی جواب دیا۔ ٹیک انڈسٹری کے جائنٹس کی اس لڑائی کو مبصرین نے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ اس سے براہ راست صارفین کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔