بیجنگ (این این آئی)سال 2024نے ہمارے لئے پرجوش لیکن دلکش جدائی کا تحفہ چھوڑا ہے، گذشتہ برس نے فوجی ہوا بازی میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بھی کافی کچھ سامنے آیا۔ چینی شہر چینگڈو میں مبینہ طور پر پکڑے گئے 2 اسٹیلتھ طیاروں کی تصاویر اور ویڈیوز آن لائن گردش کر رہی ہیں، جس سے نئی بحث چھڑگئی ہے کہ کیا یہ نئے جنگجو تھے یا بمبار؟ چین کے خفیہ طیارے نے امریکا کی نیند اڑا دی ہے۔خفیہ چینی طیارہ ہوائی سروس کی ٹیکنالوجی میں موجود کسی بھی موجودہ لڑاکا طیارے سے کم مشابہت رکھتا تھا۔
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ کیا چین آخر کار اگلی نسل کے فضائی غلبہ کی دوڑ میں امریکا کو پیچھے چھوڑسکتا تھا؟چینی فوجی امور کے ماہر رِک جو نے فضائی اور بحری پلیٹ فارمز میں معلومات دیتے ہوئے حال ہی میں دی ڈپلومیٹ کے لیے اپنے تجزیہ میں لکھا کہ ہم نے جو تصاویر دیکھی ہیں ان کی بنیاد پر ہم دو ہوائی جہاز کے پروٹو ٹائپ کے بارے میں کیا اندازہ لگا سکتے ہیں؟انہوں نے لکھا کہ چونکہ ہمارے پاس ان کے لیے کوئی رسمی نام نہیں ہے، بہرکیف میں اس لیے میں سی اے سی (Chengdu) پروٹوٹائپ کو J-36 اور شینیانگ پروٹو ٹائپ کو SAC جیٹ ہی کہوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے دی ڈپلومیٹ کے لیے مضمون میں لکھا تھا کہ جدید طیارے میں 3 انجن ہیں، 3 ایئر انٹیک ہیں، ایک ڈورسل ایئر انٹیک اور 2 کیریٹ ڈیزائن سائیڈ ایئر انٹیک، ممکنہ طور پر دو کے ساتھ بڑی اندرونی چھوٹے سائز کے ہتھیاروں سے لیس ہوگا۔