نئی دہلی (این این آئی )بھارت میں انتہائی زہریلی قسم کی سموگ زدگی کے ماحول کے طول پکڑ جانے کے باعث پروازوں کی آمد و رفت میں دقت اور تعطل کی صورت حال بن گئی ہے۔ جبکہ مغلیہ دور کی غیر معمولی یادگار اور عجائبات عالم میں سے ایک یعنی آگرہ کے تاج محل کا حسن بھی ماند پڑ گیا ہے۔
اسی طرح سکھوں کے مذہبی مرکز گولڈن ٹیمپل امرتسر کو بھی غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔نئی دہلی کے لیے پروازوں کی آمدورفت مشکلات سے دوچار ہے۔ پروازیں کئی کئی گھنٹوں کی تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں جس سے غیر ملکی مسافروں پر کافی برا اثر پڑ رہا ہے۔ فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق 88 فیصد پروازوں کی روانگی اور 54 فیصد کی لینڈنگ اس سموگ کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ بہت ساری پروازوں کا رخ تبدیل کر دیا گیا ہے کہ حد نگاہ صفر تک چلی گئی ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بچوں میں خاص پور پر جلدی امراض اور خارش کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ کھانسی ، بخار اور دمے کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ یہ بات بچوں کے صحت سے متعلق ایک ذمہ دار صاحب رام نے فاضلکا ریجن میں خبر رساں ادارے ‘اے این آئی’ کو بتائی ہے۔نئی دہلی مسلسل دوسرے دن آلودگی کے اعتبار سے بدترین درجے میں موجود ہے۔ اس میں ایئر کوالٹی کا انڈیکس 430 تک چلا گیا ہے۔ جبکہ صحت مندانہ ایئر کوالٹی کا درجہ زیرو سے پچاس تک ہوتا ہے۔