جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان مباحثہ؛ ایک دوسرے پر تنقید کے تیر چلادیے

datetime 11  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ جاری ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مباحثے سے قبل ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے اسٹیج پر ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملایا۔فلاڈیلفیا میں جاری مباحثے میں دونوں جماعتوں کے صدارتی امیدوار ایک دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مڈل کلاس طبقے کی بہتری کے لیے آوازا ٹھائی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں واپس نہیں جانا چاہتے۔کملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ہرطرف افراتفری تھی، امریکی چاہتے ہیں کہ ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس کوئی پلان نہیں، امریکی ورک فورس کو سپورٹ کرنے کے لیے ہم نے کام کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پھیلائے گئے گند کو صاف کیا۔ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کا کہنا تھا کہ میرے پاس معیشت سے متعلق پریشان امریکیوں کی مدد کا پلان ہے۔کملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سول جنگ کے بعد جمہوریت پر بدترین حملہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ملک میں پبلک ہیلتھ کی حالت صدی کی بدترین تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جو کیا اور جو کرنا چاہتے ہیں وہ امریکیوں کی امید اور خواہش ہے۔کملا ہیرس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسقاط حمل کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، ڈونلڈٹرمپ کی اسقاط حمل کی پالیسی امریکی خواتین کی توہین ہے۔کملا ہیرس نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں کو بدترین بے روزگاری سے دوچار کیا ہے۔صدارتی مباحثے میں اپنی بات رکھتے ہوئے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں امریکیوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ میرے دور میں متوسط طبقہ خوشحال تھا لیکن بائیڈن اور کملا نے اب ملک کو تباہ کردیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے دور حکومت میں افراط زر نہیں تھا، ان کے دور میں افراط زر سب سے زیادہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ کملا ہیرس نے جوبائیڈن کے معاشی پلان کی کاپی کی ہے، ان کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے کوئی پلان نہیں ہے۔ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پروجیکٹ 2025 سے میرا کوئی تعلق نہیں۔مباحثے کے دوران ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 81 ملین لوگوں نے مسترد کردیا، ٹرمپ کو اس عمل سے گزرتے ہوئے مشکل حالات پیش آئے۔

کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ایسے شخص کو صدر بنانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جو ووٹرز کی رائے پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کرے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں یہ کوشش کرچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بطور نائب صدر دنیا بھر کے دورے کیے، میں نے جس عالمی رہنما سے بات کی اسے ٹرمپ پر ہنستے ہوئے پایا۔کملا ہیرس نے کہا کہ میں نے کئی ملٹری لیڈرز سے بات کی جن کی اکثریت کے ساتھ آپ نے کام کیا، وہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ عزت کے قابل نہیں۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…