جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سیٹلائٹس نے امریکہ، چین اور روس کی جوہری سرگرمیاں بے نقاب کر دیں

datetime 24  ستمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی ٹی وی کی طرف سے خصوصی طور پر حاصل کی گئی سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ روس، امریکہ اور چین حالیہ برسوں میں اپنے جوہری تجربات کے مقامات پر نئی تنصیبات تعمیر کر رہے ہیں اور نئی سرنگیں کھود رہے ہیں۔ یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ان تینوں بڑی ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنا اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ روس، امریکہ، یا چین جوہری تجربات کی تیاری کر رہے ہیں لیکن نیٹ ورک کے ذریعے حاصل کردہ اور عسکری مطالعات کے ایک سرکردہ تجزیہ کار کی طرف سے فراہم کردہ تصاویرتین جوہری ٹیسٹ کے مقامات میں توسیع کا بتا رہی ہیں۔

ان مقامات میں سے ایک چین میں ملک کے انتہائی مغربی علاقے سنکیانگ میں ہے۔ ایک مقام روس آرکٹک اوقیانوس میں ایک جزیرہ نما میں ہے۔ ایک مقام امریکہ میں نیواڈا کے صحرا میں ہے۔جیمز مارٹن سینٹر فار نیوکلیئر نان پرولیفریشن کے اسسٹنٹ پروفیسر جیفری لیوس نے کہا کہ پچھلے تین سے پانچ سالوں کی سیٹلائٹ تصاویر میں پہاڑوں کے نیچے نئی سرنگیں، نئی سڑکیں اور سٹوریج کی سہولیات اور ان مقامات کے اندر اور باہر گاڑیوں کی آمدورفت میں اضافہ دکھایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی بہت سارے اشارے مل رہے ہیں کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ روس، چین اور امریکہ دوبارہ جوہری تجربات شروع کر سکتے ہیں۔1996 کے جامع جوہری معاہدے اور پابندی کے تحت زیر زمین جوہری تجربے پر پابندی کے بعد سے ان ملکوں میں سے کسی نے بھی ایسا نہیں کیا۔ چین اور امریکہ نے اس معاہدے پر دستخط کیے لیکن اس کی توثیق نہیں کی۔

سابق انٹیلی جنس تجزیہ کار امریکی فضائیہ کے ریٹائرڈ کرنل سیڈرک لیٹن نے تینوں طاقتوں کے جوہری مقامات کی تصاویر کا جائزہ لیا اور اسی نتیجے پر پہنچے کہ یہ بالکل واضح ہے کہ تینوں ممالک روس، چین اور امریکہ نے نہ صرف اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے میں بلکہ اس قسم کی سرگرمیوں کی تیاری میں بھی کافی وقت، محنت اور پیسہ لگایا ہے۔ یہ وہ سرگرمیاں ہیں جن کی جوہری تجربات میں ضرورت پڑسکتی ہے۔ماسکو نے اس معاہدے کی توثیق کر دی ہے لیکن روسی پوتین نے فروری میں کہا تھا کہ اگر امریکہ پہلے قدم اٹھاتا ہے تو وہ ایک ٹیسٹ کا حکم دیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کو یہ وہم نہیں ہونا چاہیے کہ عالمی تزویراتی برابری کو تباہ کیا جا سکتا ہے۔

تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اس اقدام سے واشنگٹن اور دو آمرانہ حکومتوں کے درمیان گہرے عدم اعتماد کے وقت جوہری ہتھیاروں کی جانچ کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کی دوڑ شروع ہونے کا خطرہ ہے۔لیوس نے کہا کہ جوہری تجربات سے لاحق خطرہ اس لیے آتا ہے کہ وہ ایک طرف امریکہ اور دوسری طرف روس اور چین کے درمیان ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی دوڑ کو تیز کر سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…