جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکا کی ایران کی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیاں

datetime 22  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) امریکا نے ایران اور ترکیہ میں چار اداروں اور تین افراد پر ایران کے ڈرون اور ہتھیاروں کی تیاری کے پروگراموں میں مدد کے لیے یورپی ساختہ ڈرون انجنوں سمیت آلات کی خریداری میں ملوث ہونے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق

امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ آلات کی فراہمی کا نیٹ ورک ایرانی وزارت دفاع اور معاونت کی جانب سے کام کرتا ہے۔یہ پابندیاں تازہ ترین ہیں جو واشنگٹن نے ایران میں ڈرون انڈسٹری کو نشانہ بنانے کے ایک حصے کے طور پر لگائی ہیں۔امریکا نے اس ماہ کے شروع میں چین میں قائم ایک نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ڈرون تیار کرنے والی ایک ایرانی کمپنی کو طیاروں کے پرزے بھیجے ہیں جنہیں تہران آئل ٹینکرز پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرتا تھا اور روس کو برآمد کرتا تھا۔دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے انڈر سیکرٹری برائے خزانہ برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کی جانب سے ڈرونز اور روایتی ہتھیاروں کی اس کے پراکسیز کے لیے دستاویزی تعیناتی علاقائی سلامتی اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کسی بھی دائرہ اختیار میں غیر ملکی سپلائی نیٹ ورکس کو ظاہر کرتا رہے گا جو ایران کے فوجی صنعتی کمپلیکس کو سپورٹ کرتا ہے۔نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔پابندیوں کی فہرست میں ایرانی ڈیفنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ سینٹر، امان اللہ بیدار، جو کہ محکمہ خزانہ کے مطابق سینٹر کے کمرشل ڈائریکٹر اور پروکیورمنٹ ایجنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں اور بیدر کی فرزان انڈسٹریل انجینئرنگ کمپنی شامل تھی۔پابندیوں کے دائرے میں آنے والوں میں مراد بوکی نام کا ایک ترک شہری بھی شامل ہے۔ محکمہ خزانہ نے اس پر بیدار کی کمپنی کے لیے کیمیکل اور بائیولوجیکل ڈیٹیکٹر سمیت دفاعی ایپلی کیشنز کے ساتھ مختلف آلات کی خریداری میں سہولت فراہم کرنے کا الزام لگایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…