امارات کی طرف سے یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے 2500جنریٹرز کی امداد کا اعلان

  اتوار‬‮ 25 دسمبر‬‮ 2022  |  18:08

ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات کی طرف سے یوکرین کے جنگ متاثرہ شہریوں کو 2500 جنریٹرز بھجوائے جائیں گے۔ پہلی کھیپ کے طور پر 1200 جنریٹرز فوری طور پر براستی وارسا بھجوائے گئے ہیں ، جبکہ دوسری کھیپ بھی جنوری سے پہلے ہی بھجوا دی جائے گی۔

یہ جنریٹرز یوکرین میں ان متاثرہ افراد کے کام آ سکیں گے جن کے علاقوں میں شہری انفراسٹرکچر بری طرح تباہ ہو چکا ہے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔امارات کی وزیر برائے بین الاقوامی تعاون ریم بنت الہاشمی کے حوالے سے خبر رساں ادارے نے بتایا یوکرین کو بھجوائے جانے والے یہ جنریٹرز اس انسانی بنایدوں پر کی جانے والی امداد کا تسلسل ہے جو امارات پہلے بھی کر چکا ہے۔اس امداد کا مقصد یوکرینی شہریوں کو انتہائی مشکل سے بچانا ہے۔ یہ امداد امارات کے اس 100 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا حصہ ہے جو امارات نے یوکرین کے لیے پہلے سے اعلان کر رکھا ہے۔بتایا گیا ہے کہ یہ جنریٹرز 3،5 اور 8 کلوواٹ بجلی تیار کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ تاہم بجلی کی اس پیداوار کا تعلق ایندھن کے استعمال سے ہو گا۔ جنریٹر اتنی بجلی پیدا کر سکیں گے کہ ان سے ائیر کنڈیشنڈ بھی چل سکیں گے۔اب تک خلیجی ممالک 360 ٹن خوراک اور طبی امداد بشمول ایمبولینسز یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے پولینڈ اور بلغاریہ وغیرہ میں بھیج چکے ہیں۔روس کی طرف سے شروع میں لانچ کیے گئے ڈرون حملوں کے نتیجے میں بجلی کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یہ ایسے دنوں میں ہوا ہے جب درجہ حرارت بہت نیچے گر چکا ہے اور شدید سردی کا موسم ہے۔ماہ اکتوبر میں روس کی طرف سے شروع کیے گئے ڈرون حملوں کے باعث اب تک یوکورین میں بجلی کا پچاس فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے دسیوں ملین ڈالر کی امداد انفراسٹرکچر کی مرمت و بحالی کے لیے یوکرین کو دیے ہیں۔ تاہم اس بحالی میں کافی دقتیں ہیں۔



زیرو پوائنٹ

بیوپار

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎