بیت المقدس (این این آئی)کورونا وائرس کی نئی اور مہلک قسم اومی کرون کا تیز رفتار پھیلاؤ روکنے کیلئے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔کووڈ کی نئی خطرناک قسم جنوبی افریقا سے نکل کر اٹلی، بیلجیم، جرمنی، چیک ری پبلک، ہالینڈ، مصر، اسرائیل، ملاوی، بوٹسوانا، ہانگ کانگ اوربرطانیہ تک پہنچ چکی ہے۔اومی کرون کے دنیا میں تیزی سے پھیلاؤ کے سبب امریکا،
کینیڈا، برطانیہ اور سعودی عرب کے بعد جنوبی کوریا نے بھی افریقی ملکوں سے پروازیں بند کر دی ہیں۔امریکی صدر جوبائیڈن کے مشیر صحت ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ “اومی کرون” پہلے ہی امریکا پہنچ چکا ہو۔اس کے علاوہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملک میں نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے عوامی مقامات اور سفر کے دوران ماسک کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے دنیا میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث تمام غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم جنوبی افریقا کے ایک صوبے میں دریافت ہوئی ہے جس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اوریجنل کورونا وائرس کے مقابلے میں اس قدر تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ کورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کی مؤثریت 40 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔