پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ہیومن رائٹس واچ نے بھی بھارت میں اقلیتوں کیساتھ ناروا سلوک کی قلعی کھول دی

datetime 20  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو)نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت نے ہندو انتہا پسندوں کو اقلیتوں پر حملہ کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت

میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے سے متعلق ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو)کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی سرکاری پالیسیاں اور اقدامات اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے مسلمانوں کو منظم طور پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے والی پالیسیاں بنائیں، بھارتی حکمران جماعت بی جے پی، پولیس، عدلیہ اور خود مختار اداروں میں مداخلت کر رہی ہے۔ایچ آر ڈبلیو کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی نے ہندو انتہا پسندوں کو مذہبی اقلیتوں کو دھمکانے، انہیں ہراساں کرنے اور حملہ کرنیکا اختیار دے دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ نئی دہلی میں 23 فروری 2020 کے فسادات میں ہلاک 52 افراد میں سے 40 مسلمان تھے، بھارتی حکام نے دلی فسادات کی معتبر، غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں کیں۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق دلی میں فسادات بھڑکانے میں بی جے پی لیڈرز اور پولیس حکام پر الزامات ہیں، بھارت نے فسادات کی تحقیقات کے بجائے کارکنان اور احتجاجی منتظمین کو نشانہ بنایا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام اب کسان

احتجاج میں شامل اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہندو اکثریت کو سرکاری اداروں میں بھرتی کر لیا ہے، بھارتی حکمران جماعت کے اقدام سے مساویانہ حقوق کو نقصان پہنچا۔ایچ آر ڈبلیو کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو

حملوں سے بچانے میں ناکام رہی ہے، بھارتی حکومت اقلیتوں پر حملہ کرنے والوں کی سیاسی سرپرستی کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی لیڈرز نے شہریت قانون کے خلاف مظاہرین پر قومی مفاد کے خلاف سازش کا الزام لگا دیا، بی جے پی لیڈرز اور ان کے حامیوں

نے کسان احتجاجی تحریک کو بھی سازش قرار دیا۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں کسان مظاہروں میں شریک افراد کو طفیلیے کہا، نریندر مودی نے کسانوں کے معاملے پر عالمی تنقید کو تباہ کن نظریہ کہا۔ایچ آر ڈبلیو کے مطابق بھارت میں

ماہرین تعلیم، دیگر ناقدین کو نشانہ بنانے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا، بھارت میں اقلیتوں، کمزوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے تحفظ کی پابند ہے لیکن مودی حکومت میں قانون سازیوں میں اقلیتوں سے امتیازی سلوک کو جائز قرار دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…