نئی دہلی(این این آئی) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے کشمیر سے متعلق قرارداد منظورکرنے سے بھارت بوکھلا گیا ہے اورکہتا ہے کہ او آئی سی نے پاکستان کے کہنے پر کشمیر کے حق میں اعلامیہ جاری کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں یہ کہہ کر
اپنی خفت مٹانے کی کوشش کی ہے کہ ہم نیامی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس میں منظورکی گئی قراردادوں میں بھارت کے بارے میں غلط حقائق ،بے بنیاد اور غیر ضروری حوالہ جات دیے جانے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔امورکشمیرکے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے بیان سے کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے سخت اعلامیے پرمودی حکومت کی بوکھلاہٹ اور مایوسی کا اظہار ہوتا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہاکہ ہمارا ہمیشہ سے یہ موقف ہے کہ جموں وکشمیر سمیت او آئی سی کو بھارت کے اندرونی معاملات میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔او آئی سی کے اعلامیے سے بھارت مسلم فورم کو یہ مشورہ دینے پر مجبور ہوا کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے حوالہ جات دینے سے بازر ہے ۔ بھارتی بیان میں کہاگیا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ مسلم ادارہ ایک خاص ملک کے ذریعے استعمال ہورہا ہے (یہاں واضح اشارہ پاکستان کی طرف ہے)۔نائیجر کے شہر نیامی میں 27سے 29نومبر تک ہونے والے او آئی سی کے ورائے خارجہ کونسل کے 47 ویں اجلاس میں غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیرکی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 کے بعد کئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو قطعی طور پر مسترد کیا گیاہے اور بھارت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ اپنے غیر قانونی اقدامات کو واپس لے۔