بلندن ( آن لائن)برطانیہ میں ایک سال کے دوران موٹاپے سے متاثرہ افراد میں80 فیصد اضافہ ہوا ہے اور حکومت نے ‘بائے ون گیٹ ون فری’ ڈیل اور رات نو سے پہلے جنک فوڈز کے اشتہارات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہر ہفتے پانچ سال سے کم عمرایک بچے کو موٹاپے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ایک سال کے دوران موٹاپے کا شکار19 سال تک کے6ہزار350 لڑکوں اور11 ہزار900 لڑکیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔آبادی میں پھیلتے موٹاپے کو کنٹرول کرنے کیلئے برطانوی حکومت موٹاپے کیخلاف سرکاری مہم ‘وزن گھٹائو این ایچ ایس بچائو’ شروع کی ہے جس کیلئے ابتدائی طور پرایک کروڑ پاؤنڈ مختص کیے گئے ہیں۔یہ منصوبہ 12 ہفتوں پر مشتمل ہے جس میں لوگوں کو صحت مند خوراک استعمال کرنے کی عادت ڈالنے، زیادہ فعال رہنے اور وزن کم کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔برطانیہ میں موٹاپے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ یہاں تقریباً دو تہائی بالغ افراد کا وزن زیادہ ہے یا موٹاپے کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔مردوں میں 94 سینٹی میٹر اور خواتین میں 80 سینٹی میٹر سے زیادہ کمر کا مطلب یہ ہے کہ ان افراد میں موٹاپے سے متعلق امراض کا خطرہ زیادہ ہے۔برطانوی حکومت نے موٹاپا کم کرنے کے لیے شہریوں کو جسمانی ورزش کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ وزیراعظم بورس جانسن نے موٹاپے کو ٹائم بم قرار دیتے ہوئے شہریوں کو پتلا ہونے کی اپیل کی تھی۔سرکاری مہم ‘وزن گھٹاو? این ایچ ایس بچاو?’ کے تحت برطانوی ڈاکٹرز اب نسخے میں سائیکلنگ بھی تجویز کریں گے اور حکومت شہریوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔حکومت سائیکل مرمت کے لیے شہریوں کو 50 پاؤنڈز والے واؤچر سکیم کا اجرا کرے گی اور اسکیم میں پچاس ہزار واؤچرز آن لائن دستیاب ہوں گے۔