نئی دہلی( آن لائن )بھارتی صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی انتہا پسند مودی سرکار نے خان ہیروز سمیت بالی ووڈ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، بھارتی صحافی و مصنف سواتی چترویدی نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ انتہا پسند مودی سرکار بالی ووڈ کی طاقت کو خوب جانتی ہے، دنیا میں بھارت کے لیے نرم گوشہ پیدا کرنے میں بالی ووڈ کے ستاروں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ ستاروں میں سے جو مودی سرکار کے بیانیے کی حمایت نہیں کرتا اس کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے مظاہرے شروع کرا دیے جاتے ہیں ،معروف صحافی نے لکھا کہ بی جے پی کا ایجنڈا واضح ہے کہ بالی ووڈ کے ستاروں کو ہر حال میں اپنے ساتھ ملائیں تاکہ انتخابی سیاست پر اثر انداز ہوا جاسکے لیکن اگر کوئی ساتھ نہ دے تو اس کے پیچھے سوشل میڈیا کی فوج چھوڑ دی جاتی ہے جو تہذیب کا دامن چھوڑ کر گالم گلوچ پر آتی ہے.عامر خان نے استنبول میں ترک صدر طیب ایردوان کی اہلیہ ایمائن اردوان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے بلند آواز میں ترک خاتون اول کو سلام بھی کیا ترک خاتون اول نے بھی عامر خان کا پر جوش استقبال کیا ترک خاتون اول نے عامر خان کے ساتھ ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کیں اور کہا کہ مجھے خوشی ہے عامر خان نے اپنی فلم مکمل کرنے کے لیے ترکی کا انتخاب کیا.اس ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر عامر خان کو کڑی نتقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ ترک صدر کشمیر کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، ان کی اہلیہ سے عامر خان کی ملاقات بھارت کے خلاف سازش ہے . واضح رہے کہ رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں ہونے والے نئی دہلی فسادات میں مسلمانوں کا قتل عام کے بارے میں بھارتی صحافی رعنا ایوب انکشاف کرچکی ہیں کہ مسلمانوں کا قتل عام بی جے پی اور آرایس ایس کے طے شدہ منصوبے کا حصہ تھاجس کے تحت نئی دہلی میں مسلمانوں کے قتل عام کا ایک منظم کھیل کھیلا گیا۔
بھارتی صحافی رعنا ایوب نے بین الاقوامی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں کہا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام پہلے سے ہی منصوبے کا حصہ تھا جس میں پولیس، انتہا پسندوں اور بلوائیوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی کہ وہ مسلمانوں کا قتل عام کریں. انہوں نے کہا کہ سال 2002 میں اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی کی زیرنگرانی ریاست گجرات میں ایک ہزار مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا اورآج بھی اسی مودی کی زیر نگرانی بھارت میں مسلمانوں کا منظم طریقے سے قتل عام کیا جا رہا ہے۔
رعنا ایوب نے کہاتھا کہ مسلم خاندان اپنی جانوں کو بچا کر دوسری جگہوں پر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور کئی مسلم خواتین کی عزتیں انتہا پسندوں نے پامال کیں جبکہ مذہبی نعرے لگاتے ہوئے مساجد کو بھی تباہ کیا گیا.بھارتی صحافی نے مسلم کش فسادات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت دورے سے بھی جوڑارعنا ایوب نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب نئی دلی میں قتل و غارت ہورہی تھی اس دوران ملک کا وزیر داخلہ نفرت انگیز تقاریر کر رہا تھابھارتی صحافی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اتنا بڑا سانحہ ہو گیا لیکن بھارتی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے متاثرہ علاقوں کا دورہ تک نہیں کیا۔