انقرہ (این این آئی )ترکی کی پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفی شنطوب نے کہا ہے کہ خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کا اعلان کرکے قضیہ فلسطین کے ساتھ دشمنی کا ارتکاب کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان میں مصطفی شنطوب نے کہا کہ
متحدہ عرب امارات ترکی پر عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کا الزام عاید کرتا ہے مگر خود کھلے عام قضیہ فلسطین کے ساتھ دشمنی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی حقیقی معنوں میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور ان کا دفاع کرتا ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے تحت گذشتہ جمعرات کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر مشتمل معاہدے کا اعلان کیاگیا ہے۔ اس معاہدے پر باضابطہ طور پر دستخط آئندہ ماہ ستمبر میں امریکا میں ہوں گے۔معاہدے کے اعلان کے بعد امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل نھیان اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت بھی ہوئی ہے۔امارات کا دعوی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے تحت صہیونی ریاست غرب اردن پر اپنی خود مختاری کے قیام سے دست بردار ہوگئی ہے مگر اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دو طرفہ معاہدے میں غرب اردن پر خود مختاری سے دستبرداری کی کوئی شرط شامل نہیں۔