پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

’’رافیل طیارے سرحد پار نہ کریں ورنہ ملبے کا ڈھیر بن جائینگے‘‘ گوتم گھمبیر کے ٹویٹ پرآسٹریلوی صحافی کا انتباہ

datetime 30  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس سے خریدے گئے رافیل جنگی طیاروں کی 5 جہازوں پر مشتمل پہلی کھیپ نے بھارت کی  انبالیہ ایئربیس پر لینڈ کیا جس پر سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’بڑے پرندے یہاں پہنچ گئے ہیں‘‘۔

ان کے اس ٹویٹ کے جواب میں آسڑیلوی صحافی ڈینس فریڈمین نے ٹویٹ کیا کہ’’ بس اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ سرحدی لائن کو عبور نہ کریں ورنہ وہ جادوئی طور پر بڑے دھات کے سکریپ ڈھیروں میں تبدیل ہوجائیں گے‘‘دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع نے مغربی ہمالیہ میں سرحدی تنازع پر چین کو خبردار کردیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں کی آمد سے ہماری عسکری تاریخ میں نیا دور شروع ہوگیا۔انہوں نے متعدد ٹوئٹس میں کہا کہ نئے جنگی طیاروں سے بھارتی فضائیہ مزید مضبوط ہوگی اور ملک کے خلاف کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرسکے گی۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جو بھارتی فضائیہ میں رافیل طیاروں کی شمولیت سے پریشان ہیں یا تنقید کرتے ہیں تو یہ وہ ہیں جو ہماری سرحدی سالمیت کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر دفاع نے چین کا براہ راست نام لینے سے گریز کیا لیکن میڈیا اور مبصرین نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں پڑوسی ملک چین کو نشانہ بنایا۔بھارتی ریاست ہریانہ کی امبالا ایئر بیس پر پہنچنے والے جنگی طیاروں کو واٹر کینن گارڈ آف آنر دیا گیا۔اس ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل طیاروں کی آمد پر سنسکرت زبان میں ایک ٹوئٹ میں کہا کہ قومی دفاع کی طرح کوئی قربانی نہیں ہے۔

قومی دفاع جیسا کوئی اچھا کام نہیں ہے، قومی دفاع جیسا کوئی عمل نہیں ہے۔گیٹ وے ہاؤس تھنک ٹینک کے بین الاقوامی سلامتی کے مطالعے کے ماہر سمیر پاٹل نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں سے بھارت کو چینی خطرے سے نمٹنے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ واضح ہے کہ لداخ میں دونوں ممالک کے مابین علاقائی کشیدگی سردیوں کے مہینوں تک بڑھ جائے گی۔بھارت اور فرانس کے درمیان رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے مذاکرات کا آغاز 2012 میں ہوا تھا جو دو سال تک معطل رہا تھا تاہم 2014 میں مودی نے حکومت سنبھالنے کے بعد اسے دوبارہ شروع کردیا تھا۔

ستمبر 2016 میں دونوں ممالک نے 8 ارب 80 کروڑ ڈالر کا مہنگا معاہدہ کیا تھا جس میں 36 رافیل طیاروں کی خریداری کے لیے دستخط کیے گئے تھے جو طیاروں کی خریداری کا سب سے مہنگا معاہدہ تھا۔دوسری جانب کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 36 طیاروں کی خریداری کے لیے 10 اپریل 2015 کو جب فرانس کا دورہ کیا تو انیل امبانی بھی ان کے ساتھ تھے۔خیال رہے کہ مغربی ہمالیہ میں بھارت اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی تاحال برقرار ہے۔متنازع خطے لداخ میں گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپ میں چینی فوجیوں کے ہاتھو ں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔لداخ کی وادی گلوان میں 15 جون کو لڑائی کے دوران کوئی گولی نہیں چلائی گئی اور بھارتی فوجیوں کو پتھروں سے مارا گیا تھا لیکن اس کے باوجود یہ ایشیا کی مسلح جوہری طاقتوں کے مابین دہائیوں میں بدترین تصادم تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…