جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

کورنا وائرس موسمی نہیں، ایک بڑی لہر ہے، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

datetime 29  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنیوا (این این آئی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کوایک بڑی لہر قرار دیتے ہوئے شمالی نصف کرہ میں موسم گرما کے دوران وبا کی منتقلی سے متعلق خبردار کیا ہے کہ یہ وائرس انفلوئنزا کی طرح نہیں جو موسمی رجحانات کی پیروی کرے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں ورچوئل بریفنگ کے دوران عالمی ادارہ صحت کی عہدیدار مارگریٹ ہیریس نے کہا کہ لوگ تاحال موسموں کے بارے میں سوچ رہے ہیں، لیکن ہم سب کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ نیا وائرس ہے اور یہ مختلف طرح سے برتاؤ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی وبا کی پہلی لہر ہے، یہ ایک بڑی لہر بننے جارہا ہے، اس میں اتار چڑھاؤ آئیں گے لہٰذا یہی بہتر ہے کہ اس کا خاتمہ کردیا جائے۔مارگریٹ ہیرس نے امریکا میں گرمی کے موسم کے باوجود بڑھتے ہوئے کیسز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وائرس کی سست منتقلی کے لیے اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ یہ لوگوں کے بڑے اجتماعات کے ذریعے پھیل رہا ہے۔انہوں نے شمالی نصف کرہ میں سردی کے دوران موسمی انفلوئنزا کے ساتھ کورونا کیسز سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک لیبارٹری نمونوں میں انفلوئنزا کے زیادہ کیسز سامنے نہیں آئے ہیں۔ڈبلیو ایچ او عہدیدار نے کہا کہ اگر سانس کی بیماری اس وقت بڑھے جب آپ پر پہلے ہی سانس کی بیماری کا بہت زیادہ بوجھ ہو، تو یہ صحت کے نظام پر اور زیادہ دباؤ ڈالے گا۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت اس سے قبل بھی کئی بار کورونا وائرس کے سنگین صورتحال اختیار کرنے سے متعلق اپنی تشویش و خدشات کا اظہار کرچکا ہے۔عالمی ادارے کی جانب سے وبا کے کیسز میں کمی کے بعد بندشوں میں نرمی اور معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے کے حوالے سے سخت تشویش ظاہر کی گئی ہے۔دنیا بھر میں مہلک وائرس اب تک ایک کروڑ 64 لاکھ 26 ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر اور 6 لاکھ 54 ہزار سے زائد اموات کا سبب بن چکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…