ترکی کے لاکھوں نوجوان طیب اردوان کے خلاف بغاوت پر آمادہ، تہلکہ خیز رپورٹ

6  جولائی  2020

انقرہ (این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کروڑوں ترک نوجوانوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر ان کی کوششوں کے برعکس ترکی میں نئی نسل طیب ایردوان کی نہ صرف مخالف ہے بلکہ ان سے گلوخلاصی چاہتی ہے۔جرمن میڈیا ادارے کے دوصحافیوں کی مرتب کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے لاکھوں نوجوان طیب ایردوآن کے خلاف بغاوت پرآمادہ ہیں اور انہوں نے صدر ایردوآن کی

پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ترک نسل سوشل میڈیا کی آزادی چاہتی ہے۔ یہ نسل اسمارٹ فون کے ساتھ جوان ہوئی ہے اور ان کی سوچ اور طیب ایردوآن کی سوچ میں واضح فرق ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں حال ہی میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا جس نے ترکی کی نوجوان نسل کو صدر طیب ایردوآن اور ان کی سرکار سے مزید متنفر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ترکی میں (ائی کے ایس ) کے دوسرے مرحلے کے امتحانات کے لیے جولائی کے آخر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی مگر ان امتحانات کا شیڈول اچانک تبدیل کرکے 27 اور 28 جولائی کردیا گیا۔ترک حکومت کے اس اقدام پر طلبا میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ ناقد طلبا کا کہناتھا کہ امتحانات کا شیڈول تبدیل کرنے کے پیچھے معاشی محرک ہے۔ حکومت نے امتحان کا سابقہ شیڈول اس لیے تبدیل کیا کیونکہ امتحان کے دنوں میں سیاحت کے متاثر ہونے کا اندیشہ تھا۔ حکومت کے نزدیک معیشت اور سیاحت تعلیم سے زیادہ اہم ہے۔ایک طالب علم فاتح نے کہا کہ ترک حکومت کی پالیسیوں سے نئی نسل اور طلبا غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترکی ہے یہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کروڑوں ترک نوجوانوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر ان کی کوششوں کے برعکس ترکی میں نئی نسل طیب ایردوان کی نہ صرف مخالف ہے بلکہ ان سے گلوخلاصی چاہتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…