ویلنگٹن (این این آئی )نیوزی لینڈ کے وزیرِ صحت لاک ڈان قواعد کی خلاف ورزی کرنے اور حکومت کے کورونا وائرس کے خلاف ردِ عمل پر تنقید کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیوڈ کلارک نے اپنے خاندان کو ساحل پر لے جا کر لاک ڈائون قواعد کی خلاف ورزی کی تھی اور ان کے درجے میں پہلے ہی تنزلی کی جا چکی تھی۔
انھوں نے کہا کہ اگر وہ اپنے عہدے پر کام جاری رکھتے ہیں تو یہ ان کی حکومت کے عالمی وبا کے خلاف ردِ عمل سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہو گا۔وزیرِ اغظم جسنڈا آرڈرن نے جمعرات کے روز تصدیق کی کہ انھوں نے کلارک کا استعفی منظور کر لیا ۔کورونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹنے کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی کہانی کامیاب ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ملک میں اب تک 1528 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ 22 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ گذشتہ ماہ وائرس کے پھیلا ئوکے بعد لگائی جانے والی پابندیاں ہٹا دی گئی تھیں اور ملک کو وائرس سے پاک قرار دے دیا گیا تھا۔تاہم ملک میں سرحدوں پر بنائے گئے قرنظینہ مراکز کی پالیسیز کے حوالے سے تنقید کی گئی ہے۔ ایک مرتبہ دو افراد کو ان مراکز سے جلدی نکلنے کی اجازت دی گئی تھی تاکہ وہ ایک قریب المرگ مریض کی عیادت کر سکیں۔ بعد میں پتا چلا تھا کہ انھیں کووڈ 19 ہے۔کلارک نے کہا کہ میں بطور وزیرِ صحت اپنے فیصلوں کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ یہ مستعفی ہونے کا صحیح موقع ہے کیونکہ اس وقت ملک میں مقامی منتقلی کے کیسز نہیں ہے۔