نابلس (این این آئی)اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے فلسطینی مزاحمت کار عاصم البرغوثی کو چار بار عمر قید کی سزا سنائے جانے پر اس کی ماں ام عاصف البرغوثی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی عدالت کا فیصلہ کاغذ پر موجود روشنائی کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتا۔ اسرائیلی عدالت کے ظالمانہ اور غیر منصفانہ فیصلے سے مزاحمت اور آزادی کی مسلح جدو جہد کے حوالیسے یقین اور بھی پختہ ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عاصم کی بہادری اور قابض دشمن کے خلاف مزاحمت پر بالکل بھی نادم نہیں ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ
صہیونی ریاست کی عدالت کے ظالمانہ فیصلے کے باوجود میرا بیٹا جلد دشمن کی قید سے آزاد ہوگا۔ مجھے مزاحمتی قوتوں پر پورا بھروسا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمیں اللہ پر توکل اور یقین ہے۔ اس کے بعد مزاحمت پر یقین ہے جو میرے بیٹے کو دشمن کی قید سے آزاد کرانے میں مدد کرے گی۔بہادر فلسطینی خاتون نے کہا کہ میرے بیٹے نے اسرائیلی عدالت میں پوری جرات اور عزم کے ساتھ کہا کہ وہ جیل سے رہا ہوگئے تب بھی مزاحمت کا سفر جاری رکھیں گے۔ میرے بیٹے کے لیے دشمن کی قید میں ہونا یا باہر ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا۔