جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

چین اور بھارت کے سرحدی تنازع کے بعد نیپال نے بھی بھارت کا 372 مربع کلو میٹر متنازعہ علاقہ اپنے نقشے میں شامل کرتے ہوئے بڑا اعلان کر دیا

datetime 19  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کھٹمنڈو(این این آئی ) نیپال کی صدر بدیا دیوی بھنڈاری نے گزشتہ روز نیپال کے تبدیل شدہ سرکاری نقشے کی توثیق کرتے ہوئے متعلقہ آئینی ترمیم پر دستخط کردیئے ہیں جس میں بھارت کے ساتھ 372 مربع کلومیٹر کے متنازعہ سرحدی علاقے کو بھی نیپال کی حدود میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ آئینی ترمیم گزشتہ ہفتے نیپالی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں نے اور بعد ازاں پیر کے روز

ایوانِ بالا نے مکمل اتفاقِ رائے سے منظور کی تھی۔ تاہم اس آئینی ترمیم کے حتمی طور پر رْو بہ عمل ہونے کیلیے نیپالی صدر کی جانب سے بھی توثیقی دستخط ضروری تھے۔ گزشتہ روز یہ کارروائی بھی مکمل ہوگئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت اور نیپال میں حالیہ سرحدی تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ ماہ بھارت نے اپنی شمالی ریاست اترکھنڈ کو تبت میں چین کے زیرِ انتظام علاقے سے ملانے کیلیے 80 کلومیٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا جس کا 19 کلومیٹر طویل حصہ بھارت اور نیپال کے درمیان لیپولیخ کے متنازعہ سرحدی علاقے سے گزرتا ہے۔بظاہر اس سڑک کا مقصد تبت میں واقع مانسروور جھیل تک پہنچنے کا راستہ مختصر کرنا ہے جسے بدھ مت اور جین مت کے علاوہ ہندو دھرم میں بھی مقدس حیثیت حاصل ہے۔تاہم اس بارے میں نیپال کا مؤقف ہے کہ لیپولیخ کا علاقہ اس کی ملکیت ہے اور اس بارے میں برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی سے 1816 میں کیا گیا ہوا معاہدہ، تاریخ کے ریکارڈ پر موجود ہے۔ تاریخی طور پر بھی نیپال کبھی تاجِ برطانیہ کا حصہ نہیں رہا اس لیے ہندوستان کی تقسیم سے متعلق برطانوی حکومت کے فیصلے اور معاہدے بھی اس پر لاگو نہیں ہوتے۔ لہذا بھارت یہاں پر سڑکوں سمیت کسی قسم کا کوئی انفرا اسٹرکچر تعمیر کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…