اسلام آباد (این این آئی)عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر سعودی عرب رواں سال حج محدود کرنے یا اسے منسوخ کرنے کا اعلان کر سکتا ہے جو جدید دور میں پہلی مرتبہ ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی حج حکام سے رابطے میں رہنے والے ایک ایشیائی عہدیدار نے بتایا کہ ’معاملہ حج کی مختصر ادائیگی اور بالکل بھی ادا نہ کرنے کے درمیان لٹک رہا ہے۔
دوسری جانب ایک سعودی عہدیدار نے بتایا کہ اس سلسلے میں جلد فیصلہ کر کے اس کا اعلان کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی والا ملک انڈونیشیا اور ملائیشیا، ریاض کی جانب سے کوئی فیصلہ سامنے نہ آنے پر عازمین حج کو رواں سال نہ بھیجنے کا اعلان کرچکے ہیں۔دوسری جانب مسلم آبادی والے دیگر ممالک مصر، مراکش، ترکی، لبنان اور بلغاریہ نے کہا کہ وہ اب تک ریاض کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ادھر فرانس جیسے ممالک کے مذہبی رہنماؤں نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ موجودہ وبائی صورتحال کے باعث حج کے ارادے کو موخر کردیں۔رواں سال حج کے حوالے سے ایک بین الاقوامی امن ادارے سے منسلک عہدیدار یاسمین فاروق کا کہنا تھا کہ اگر حج منسوخ یا محدود ہوتا ہے تو یہ سعودی عرب کے لیے ریونیو کا بڑا نقصان ہوگا جو پہلے ہی وائرس اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے دھچکے برداشت کر رہا ہے۔ عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر سعودی عرب رواں سال حج محدود کرنے یا اسے منسوخ کرنے کا اعلان کر سکتا ہے جو جدید دور میں پہلی مرتبہ ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی حج حکام سے رابطے میں رہنے والے ایک ایشیائی عہدیدار نے بتایا کہ ’معاملہ حج کی مختصر ادائیگی اور بالکل بھی ادا نہ کرنے کے درمیان لٹک رہا ہے۔دوسری جانب ایک سعودی عہدیدار نے بتایا کہ اس سلسلے میں جلد فیصلہ کر کے اس کا اعلان کردیا جائے گا۔