اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف برطانوی امپیریل کالج نے اپنے حالیہ منصوبے میں پاکستان میں کورونا سے متعلق حیران کن تخمینے دیتےہوئے انکشاف کیا ہے کہ اگست 2020 کے وسط میں پاکستان میں ایک دن میں کم از کم 80 ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ افراد وبا کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق امپیریل کالج لندن نے برطانوی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے متعدد اداروں اور ماہرین کے ساتھ ایک الگورتھم منصوبے کے تحت پاکستان سمیت متعدد ممالک میں کورونا سے متعلق تخمینوں کی رپورٹ مرتب کی۔آن لائن جاری کیے گئے منصوبے میں پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش، برازیل، بھارت، انڈونیشیا، ملائیشیا، روس، انڈونیشیا، شام اور ترکی سمیت درجنوں ممالک سے متعلق اندازوں پر مبنی حیران کن اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔دوسری جانب رواں ہفتے سائنسدان کورونا وائرس کی ایک اور ممکنہ ویکسین کا انسانوں پر تجربہ شروع کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق محققین کا تعلق امپیرئیل کالج لندن سے ہے اور وہ 300 افراد پر کلینیکل ٹرائلز کا آغاز کریں گے۔ محققین یہ دیکھیں گے کہ کیا یہ قوتِ مدافعت کے لیے مؤثر ردِ عمل ظاہر کرتی ہے۔جن صحت مند افراد پر یہ آزمائش ہو گی ان کی عمریں 18 سے 70 برس کے درمیان ہیں۔ انھیں آنے والے ہفتوں میں دو مرتبہ ویکسین دی جائے گی۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہو گیا تو پھر 6000 رضاکاروں کو اس آزمائش میں شامل کیا جا سکتا ہے۔لیکن اس ویکسین سے لوگ معمولی طور پر بیماری کو محسوس نہیں کریں گے کیونکہ امپیرئیل کالج اس تجربے میں مصنوعی جنیاتی کوڈ کے سٹرینڈ استعمال کرے گی جو وائرس کے جنیاتی مواد پر مشتمل ہوتا ہے۔
ماہرین کو برطانوی حکومت نے پانچ کروڑ دس لاکھ پاؤنڈ کی امداد دی ہے۔ 63 لاکھ اس کے علاوہ ملنے والی امداد ہے۔یہ امداد آکسفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے ایک الگ ویکسین کے انسانی پر ہونے والے تجربے کے بعد ملی ہے۔برطانیہ کے وزیر برائے تجارت الوک شرما کا کہنا تھا کہ اگر ویکسین کے یہ تجربات کامیاب ہو گئے تو یہ نا صرف کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے میں مد کریں گے بلکہ اس سے مستقبل میں سامنے آنے والی بیماروں کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی۔