مقبوضہ کشمیر کی 98 آبادی کورنا کے خطرے سے دوچار ہے،ڈاکٹرز کا انکشاف

14  جون‬‮  2020

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں 98 فیصد آبادی کورونا وائرس کے شکار ہونے کا خدشہ ہے۔ڈی اے کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ وادی کی صرف دو فیصد آبادی کوویڈ۔19 انفیکشن سے محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ایم آر کے ذریعہ وادی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں مئی کے مہینے میں کیے گئے ایک سروے سے

انکشاف ہوا کہ سروے کی گئی 2 فیصد آبادی نے اپنے خون میں اینٹی باڈیز دکھائی ہیں۔جس کا مطلب یہ ہے کہ اس شخص کو حالیہ عرصے میں انفیکشن ہوا تھا اور اب وہ وائرس سے محفوظ ہے۔ڈاکٹر نثار نے بتایا کہ اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیادہ تر لوگ اس بیماری سے محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے معاشی سرگرمیاں دوبارہ کھول دی ہیں اور لاک ڈان کو ختم کردیا ہے اور زیادہ تر آبادی اس بیماری کا شکار ہے تاہم تمام پابندیوں کا اچانک خاتمہ ایک دو دھاری تلوار ہوسکتا ہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میںگزشتہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں کورونا وائرس سے مزید پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جس سے علاقے میں وبا کے باعث اموات کی مجموعی تعداد 60 ہوگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک شخص کی موت جموں میں جبکہ باقی چار افراد کی موت وادی کشمیرمیں ہوئی ہے۔ سرینگر میںسینے کے امراض کے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم ٹاک نے بتایاکہ گردے کے دائمی مرض میں مبتلا اس 85 سالہ شخص کو کل ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سے منتقل کیا گیا تھا جو کورونا وائرس سے متاثر تھا۔ اس سے پہلے جموں کے گاندھی نگر سے تعلق رکھنے والے ایک 69 سالہ شخص کی کورونا وائرس کی تشخیص کے دو ہفتے بعد اتوار کو گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں

انتقال ہوگیا۔ پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر نصیب چند ڈگرا نے کہا کہ یہ معمر شخص ہائپرٹینشن ، استھما اور دیگر مہلک بیماریوں میںمبتلا تھا اور رات ڈیڑھ بجے کے قریب اس کی موت ہوگئی۔ وادی کشمیر کے ضلع سری نگر کے پرے پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے کورونا میں مبتلا ایک ریٹائرڈڈاکٹر اور ضلع شوپیاں کے ایک 60 سالہ شخص کی ہفتہ کو موت واقع ہوئی۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز بمنہ کے

پرنسپل ڈاکٹر ریاض انتو نے بتایا کہ 74 سالہ متوفی سبکدوش ڈاکٹر کا یہاں دو جون سے کووڈ کا علاج چل رہا تھا اور انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ متوفی پھیپھڑوں کے عارضے میں بھی مبتلا تھا اور ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکا۔ضلع سرینگر میںابھی تک وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ 14 اموات ہوئیں۔ اس کے بعد بارہمولہ 11 ، کولگام 8 ، اسلام آباد اور

شوپیان پانچ پانچ جموں 4 ، کپواڑہ 4 ، پلوامہ اور بڈگام دو دوجبکہ بانڈی پورہ ،ڈوڈہ، ادھم پور ، راجوری اور لیہ اضلاع میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہفتے کی رات تک کوروناوائرس سے مجموعی طور پر5315 افرد متاثر ہوئے تھے جن میں سے تین ہزار743 وادی میں ایک ہزار135 جموں ڈویڑن میں اور 437 لداخ خطے میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…