نئی دہلی (این این آئی)8 جون سے سبھی مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کو کھولے جانے کے پیش نظر مرکزی حکومت نے رہنما ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ان لاک-1 کے تحت صرف کنٹنمنٹ زون کے مذہبی مقامات بند رہیں گے۔ مرکزی وزارت برائے صحت و خاندانی بہبود نے مذہبی مقامات و عبادت گاہوں کے تعلق سے جو رہنما ہدایات جاری کی ہیں اس کے مطابق جسمانی فاصلہ کا خیال رکھنا سب سے اہم اور ضروری ہے
کیونکہ مذہبی مقامات پر لوگوں کی موجودگی بڑی تعداد میں ہوتی ہے۔ رہنما ہدایات کے مطابق عبادت گاہوں میں مذہبی کتابوں کو چھونے پرپابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مسجدوں میں رکھے قرآن مجید کو پڑھنے سے لوگوں کو منع کیا گیا ہے۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق اس طرح سے کورونا کے پھیلا کو روکنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ رہنما ہدایات میں اجتماعی عبادت سے بچنے کے لیے کہا گیا ہے کیونکہ اس دوران بہت زیادہ لوگ اکٹھا ہو جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مسجدوں میں اتنے لوگوں کو ہی جانے کی اجازت مل سکے گی جس میں جسمانی فاصلہ یعنی سوشل ڈسٹنسنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔مذہبی مقامات و عبادت گاہوں کے باہر لوگوں کی قطار لگنے کی صورت میں ان کے درمیان کم از کم 6 فٹ کی دوری رکھنے کی سخت ہدایت گائیڈ لائنز میں ہے۔ خصوصی طور پر مندر میں پرساد کی تقسیم اور گنگا جل کے چھڑکا پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مندروں میں مورتی چھونے کی اجازت بھی نہیں دی گئی ہے،گویا کہ سادگی کے ساتھ عبادت کیجیے اور پھر نکل جائیے۔ مذہبی مقامات پر براہ راست بھجن وغیرہ گانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ اس کی جگہ ریکارڈ کیے گئے بھجن کو چلانے کی بات گائیڈ لائن میں کہی گئی ہے،مذہبی عبادت گاہوں کو سینیٹائز کیے جانے کا کام تیزی سے چل رہا ہے،چ۔