جنیوا (این این آئی) اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کے ملکوں کیلئے مسائل پیدا کیے ہیں لیکن لگتا ہے کہ اس سے خصوصی طور پر روس زیادہ متاثر ہوگا کیونکہ وبا کے نتیجے میں صدر ولادیمیر پیوٹن کیلئے نئے اور پیچیدہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارے کی نئی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہواکہ وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی
صورتحال نے روسی صدارتی محل کریملن کی معاشی نمو میں بہتری لانے کی صلاحیت کو متاثر کیا اور حکومت کا نام خراب کیا ۔ ان باتوں کے علاوہ، شہری حقوق کے بڑھتے مسائل اور اربنائزیشن کی صورتحال بھی ایک ایسے شخص کیلئے خراب حالات کی نشاندہی کر رہی ہے جو گزشتہ 20 سال سے روس کا حاکم ہے۔ 2000ء سے پیوٹن نے مڈل کلاس اور کم آمدنی والے سوشل گروپس کے ذریعے حمایت حاصل کی ہے۔ انہی20 برسوں کے دوران پیوٹن کی حکومت کو سب سے بڑا جھٹکا 2008ء کے مالی بحران سے لگا تھا۔ معاشی بحران کی وجہ سے ہی حکومت کی حمایت میں کمی آئی تھی جس کے نتیجے میں ملک بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 2011 میں پیوٹن نواز یونائیٹڈ رشیا پارٹی کی شکست بھی ہوئی۔ اب یہ جاری وبا کے متعلق لگتا ہے کہ یہ روس کو 2008ء کے معاشی بحران سے بھی زیادہ نقصان پہنچائے گی۔ وبا کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں کمی اور معاشی سرگرمیوں میں زوال کی وجہ سے روس کی معیشت کو ڈھانچہ جاتی نقصان ہو سکتا ہے۔ کئی روسی ملازمین نے تاخیر سے تنخواہیں ملنے کی شکایت کی ہے جبکہ ان میں کٹوتیاں بھی کی گئی ہیں۔