اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے ملک سے کرونا وائرس کے ختم ہونے کی خبر پر خوشی سے رقص کیا ۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا جب آپ کوپتہ چلا کہ ملک میں ایک بھی کرونا کیس نہیں رہا تو آپ کے تاثرات کیا تھے جس پر جیسنڈا آرڈرن نے بتایا کہ جب میں نے سنا کہ ملک میں کوئی بھی ایکٹو کیس باقی نہیں رہا تو میں نے خوشی سے
تھوڑا سا رقص کیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے نجات حاصل کرنے اور مزید لوگوں میں نہ پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ عوام خود ہیں جنہوں نے حکومتی اقدامات پر عمل درآمد کیااور ہم آج اس مہلک وباء سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ دوسری جانب پاکستان میں کرونا وائرس سے سروے کیا تو پاکستانی عوام کا زیادہ تر جواب یہ تھا کہ یہ امریکا اور اسرائیل کی سازش ہے ، ملک میں کورونا وائرس کے ایک مریض لاکھوں روپے وصول کیے جارہے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ گیلپ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت کا یہ خیال ہے کہ کورونا سے اتنا خطرہ نہیں جتنا بتایا گیا،63 فیصد پاکستانی شہریوں کویقین ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کو بڑھا چڑھا کر بتایا گیا جبکہ 33 فیصد افراد نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا۔سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کے ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون استعمال کرنے کے رجحان میں کمی دیکھنے میں آئی،لوگوں نے گھر کے کاموں کو نمٹانے کو ترجیح دی،83 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ بخار کورونا کی اہم علامت ہے، 74 فیصد نے خشک کھانسی کو علامت قرار دیا۔گیلپ پاکستان کی جانب سے کرائے گئے سروے میں ہر 4 میں سے 3 افراد نے اعتراف کیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے خواتین پرگھر کے کاموں کا بوجھ بڑھا۔سروے میں نصف سے زیادہ عوام نے اعتراف کیا ہے کہ لاک ڈاؤن نے میاں بیوی کے درمیان جھگڑوں کو بڑھایا۔