اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں اسلام فوبیا کی شکار میڈیل کالج کی ڈاکٹر آرتی لال چندانی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیاپر آگئی ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں سے متعلق نفرت پر مبنی گفتگو کی ، آرتی لال کا کہنا تھا کہ جماعتی مریضوں کیلئے حکومت ہمارے لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈال رہی ہے میں تو کہتی ہوں ان مریضوں کو ایک ایک کر کے ذاہر کے انجکشن لگائے جائیں ۔
ڈاکٹر آرتی میڈیا سے گفتگو آف دی ریکارڈ کی ، کسی نے ان کی چھپ کر ان کی اپنے موبائل میں ویڈیو بنا لی ۔ ڈاکٹر ارتی کہنا تھا کہ 22مریضوں پر لاکھوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں ، اگر مسلمان مریضوں کو علاج نہ کیا جائے تو ہمارا صرف ایک ہندو مریض بجتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں تو کہتی ہوں انہیں ہسپتال میں داخل کرنے کے بجائے جیلوں میں ڈالنا چاہیے ، میں تو وزیر صحت اور چیف منسٹر سے بھی اپیل کرچکی ہوں کہ ان مسلمانوں کی وجہ سے پوری قوم کو خطرے میں مت ڈالیں، لیکن وہ کہتے ہیں آپ ایسی باتیں مت کریں کہیں لیک نہ ہوجائے، میرے اوپر بہت دباؤ ہے تب ہی میں ان مسلمان کورونا مریضوں کو یہاں داخل کرنے پر مجبور ہوں ورنہ میرا بس چلے تو میں ایک ایک کرکے ان سب مریضوں کو زہر کے انجکشن لگوادوں۔ویڈیو کے سوشل میڈیا پر لیک ہوتے ہی مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب کے لوگوں نے ڈاکٹر آرتی کے بیان کی مذمت کی اوران کیخلاف قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔