نیویارک ( آن لائن )امریکا نے چین کی جانب سے ہانگ کانگ کی خود مختاری کے خاتمے کے فیصلے پر دھمکی دی ہے کہ خصوصی تجارتی حیثیت ختم کردی جائے گی۔ امریکا اور چین کیدرمیان ہانگ کانگ کا معاملہ نئی کشیدگی کا باعث بن گیا ہے اور امریکی قانون سازوں نے ہانگ کانگ پر سخت پابندیوں پر زور دیا ہے، یہاں تک کہ جمہوریت کے چند حامیوں نے کہا ہے کہ جوہری آپشن مؤثر رہے گا۔
امریکا کے سیکریٹر آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ چین کی ربراسٹمپ اسمبلی میں پیش ہونے والا قومی سلامتی کا قانون بیجنگ کی جانب سے ہانگ کانگ کی خود مختاری کے وعدے کے لیے موت کا پروانہ ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ نئے قانون کے تحت بغاوت اور دیگر جرائم پر سزائیں دی جائیں گے جہاں گزشتہ برس جمہوریت کے حامی طویل احتجاج کررہے ہیں۔پومپیو کا کہنا تھا کہ بینجگ کا حالیہ قدم اسٹیٹ ڈپارٹنمنٹ کے فیصلے پر اثر انداز ہوگا۔خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس ہانگ کانگ میں جمہوریت کے لیے احتجاج کرنے والوں کے حق میں امریکی کانگریس نے ایک قانون منظور کیا تھا جس سے ہانگ کانگکو دنیا کی بڑی معیشت سے تجارت کی اجازت دی گئی تھی۔پومپیو کا کہنا تھا کہ ‘امریکا زور دیتا ہے کہ بیجنگ اپنے خطرناک منصوبے پر نظر ثانی، عالمی وعدوں کی پاسداری اور ہانگ کانگ کی خود مختاری، جمہوری اداروں اور شہریوں کی آزادی کا احترام کرے جو امریکی قانون کے مطابق اس کی خصوصی حیثیت کی بنیاد ہے’۔واضح رہے کہ چین نے اپنے سالانہ پارلیمانی اجلاس میں ہانگ کانگ کے لیے قومی سلامتی کے قانون کی تجویز پیش کرنے کا عندیہ دیا تھا۔رپورٹس کے مطابق چینی پارلیمنٹ کے سیشن کی تیاری کے اجلاس میں ایک ایجنڈا شامل کیا گیا ہے جس میں ’ہانگ کانگ (نیم خود مختار خطے) کے لیے قانونی نظام کو بہتر بنانے اور ان کے نفاذ کے طریقے کو قائم‘ کرنیسے متعلق بل پر نظرثانی کی جائے گی۔چین کے خارجہ امور کے نائب وزیر کا کہنا تھا کہ نئی صورتحال اور تقاضوں کے تحت نئے اقدامات ضروری ہیں اور بعض فیصلے قومی سطح پر لینا بہت ہی ضروری ہوگئے ہیں۔