برلن( آن لائن )پڑوسی یورپی ممالک جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا نے اعلان کیا ہے کہ وہ سرحدوں پر سفری پابندیوں میں نرمی کریں گے جس کے بعد لوگ اپنے پیاروں سے مل سکیں گے۔یہ چاروں ممالک شینگن خطے میں ہیں یعنی ان کے شہری بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں تاہم مارچ میں ان کی سرحدیں کورونا کا پھیلا روکنے کے لیے بند کر دی گئی تھیں
جن میں سڑک، ٹرین اور فضائی سفر بھی شامل ہے۔ہزاروں لوگوں کو سرحدوں سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔ سوئٹزرلینڈ میں صرف سوئس شہریوں، مستقل رہائش رکھنے والوں اور ضروری طبی عملے کو داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔تین ماہ قبل یہ پابندیاں ناقابل تصور تھیں اور 26 شینگن ممالک کے شہری بغیر کسی پابندی کے برلن سے جنیوا یا پیرس سے زیورخ تک آ جا سکتے تھے۔پابندیوں سے سب سے زیادہ متاثر سرحدی علاقوں کے رہائشی ہوئے۔بیسل ٹرائینگل وہ مقام ہے جہاں فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی سرحدیں ملتی ہیں۔ وہاں مقامی کاروبار آزاد ہیں اور ہزاروں لوگ روزانہ کام کے سلسلے میں، دوستوں سے ملنے کے لیے، یا خریداری کے لیے سرحد پار کرتے ہیں۔کچھ لوگ جن کی کام کی جگہیں کھلی تھیں وہ پھر بھی سفر کر سکتے تھے مگر سرحدی علاقوں کے زیادہ تر رہائشی جو اپنا دن دو سے تین ممالک میں گزارنے کے عادی تھے، انھوں نے خود کو ایک ملک میں محدود اور اپنے پیاروں سے کٹا ہوا پایا۔