خرطوم (این این آئی)سوڈان سے تعلق رکھنے والی جونیئر ڈاکٹر سارہ علی نے کہاہے کہ وہاں ڈاکٹر مریضوں کا معائنہ بھی نہیں کر پا رہے کیونکہ ان کے پاس دستانے نہیں ہیں۔بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ انھیں ان اندازوں سے حیرت نہیں کہ افریقہ میں وبا کے پہلے سال میں 25 کروڑ لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس ایک بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ ان کے ملک کا نظامِ صحت پہلے ہی تباہ حال ہے،ان میں خود بھی اب کووِڈ-19 کی علامات ہیں اس لیے وہ خود کو گھر پر قرنطینے میں رکھے ہوئے ہیں۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے بارے میں ان کے تاثرات ایک تاریک منظر کشی کرتے ہیں۔ڈاکٹر سارہ نے کہا کہ آج خرطوم کا سب سے بڑا ہسپتال ڈاکٹروں سے اپیل کر رہا ہے کہ وہ آ کر ہاتھ بٹائیں کیونکہ وہاں فی الوقت صرف تین ڈاکٹر ہیں۔انھوں نے کہا کہ لوگ دمے، دل کے دورے اور زخموں کی وجہ سے مر رہے ہیں کیونکہ ہسپتالوں میں ان کی نگہداشت کیلئے ڈاکٹر موجود نہیں۔ڈاکٹر سارہ نے بتایا کہ ملک میں وینٹیلیٹرز کی کمی ہے اور کْل آبادی کے لیے صرف 200 وینٹیلیٹر موجود ہیں۔