جنیوا( آن لائن ) چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کوروناوائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ تاہم پاکستان سمیت کچھ ممالک نے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے جس کے بعد عالمی اداہ صحت کی جانب سے خبردار بھی کر دیا گیا ہے۔
اب بھی ایک ویڈیو لنک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کورونا کو جڑ سے ختم نہ کیا تو وائرس دوبارہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار نرمی امید کی کرن اور خوش آئند ہے لیکن اس مرحلے میں تمام ملکوں کو محتاط رہنا ہوگا، پابندیاں اٹھانا پیچیدہ اور مشکل مرحلہ ہے۔ ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوروناو ائرس کی پیش رفت کو سست کرنے اور انسانی جانوں کے تحفظ میں کامیابی مل رہی ہے جو اچھی خبر ہے۔لیکن ساتھ ہی ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ اگر کورونا وائرس کو جڑ سے ختم نہ کیا گیا تو وائرس دوبارہ پھیلنے کا خطرہ ہے۔خیال رہے کہ کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا میں اپنے قدم جمائے ہوئے ہیں جس کے بعد ہر طرف اس کو خوف پایا جا رہا ہے۔ اس مشکل وقت میں امریکہ تک کورونا وائرس کا شکار ہو گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ہدایت کے بعد بیشتر ممالک نے لاک ڈاؤن کر دیا تھا جس کو اب کچھ ممالک میں مراحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے۔ اسی پر بات کرتے ہوئے سربراہ عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کو جڑ سے ختم کرنا ہو گا۔ اس وقت دنیا بھر میں کوروناوائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 42 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 2 لاکھ 42 ہزار سے زیادہ افراد کورونا کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔