بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

’’مودی کابزنس مین دوست بی آر شیٹی فراڈیا نکلا ‘‘ عرب امارات کو 2 ارب ڈالر کا چونا لگا کر فرار ہو گیا

datetime 3  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دوست بزنس مین باواگتھو راگھورام شیٹی (بی آر شیٹی) متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ کر کے بھارت فرار ہوگئے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق بھارتی بزنس مین فروری میں بھائی کے علاج کی غرض سے ابوظبی سے بنگلور پہنچے تھے جہاں ان کے بھائی دوران علاج چل بسے تھے جس کے بعد وہ واپس امارات نہیں گئے ہیں

اور اس دوران ہی ان کے فراڈ کا بھانڈہ پھوٹا۔بی آر شیٹی نے این ایم سی اسپتال کے نام سے 80 مختلف بین الاقوامی اور اماراتی بینکوں سے تقریباً 3 ارب ڈالرکا قرضہ لیا تھا اور اب بھی اسپتال پر 2 ارب ڈالر کے بقایا جات ہیں۔بھارتی بزنس مین نے جعلی دستاویزات، فرضی کمپنیوں، جعلی بینک اکاؤنٹس اور دیگر دستاویزات پیش کرکے اماراتی بینکوں سے اربوں روپے کا قرضہ حاصل کیا تھا۔شیٹی کے فرار کے بعد اسپتال کو قرض دینے والے بینکس بھی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ اسپتال کیلئے قرض چکانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔بی آر شیٹی نریندر مودی کے دوستوں میں سے ہیں اور یہ بھارتی حکومت کی موجودہ کشمیر پالیسی میں پیش پیش تھے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں مفروربھارتی بزنس مین بی آرشیٹی کیخلاف قانونی کارروائی جاری ہے اور ان کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرتے ہوئے ان کی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔اماراتی سینٹرل بینک نے حکم نامے میں بی آر شیٹی کے خاندان کے افراد کے بھی اکاؤنٹس منجمد کرنے کا کہا ہے۔اُدھر بھارتی بزنس مین بی آر شیٹی نے اپنے اور کمپنی پر لگے الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے دھوکا نہیں کیا بلکہ میرے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میرے نام پر کئی جعلی بینک اکاؤنٹس، ان میں پیسوں کی منتقلی اور دیگر امور انجام دیے گئے اور ساتھ ہی میرے جعلی دستخط استعمال کیے گئے ہیں جس کا مجھے علم ہی نہیں ہے۔خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے کاروباری دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…